وجودِ طلسمات کے یہ پانچ خزائن ِنعم البدل صاحب ِطلسمات عارفِ نعم البدل ذات ہی کھول کر مشروحاً دکھا سکتا ہے اورنعم البدل کے اِس معما کو عارفِ معما ہی کھول کر دکھا سکتا ہے کہ وہ اِس علم کا عالم ہوتا ہے- فرمانِ حق تعالیٰ ہے: ’’اور انسان کو وہ علم سکھایا جو وہ نہ جانتا تھا‘‘- اِس انسانی علم کا عالم ہی اشرفِ کامل انسان ہوتا ہے- فرمانِ حق تعالیٰ ہے: ’’مَیں زمین میں اپنا خلیفہ بنانے والا ہوں ‘‘-
یہ علمِ لدنی ہے جس کے علماء کے بارے میں فرمانِ حق تعالیٰ ہے: ’’ہدایت ہے پرہیز گاروں کے لئے جو غیب پر ایمان لاتے ہیں‘‘-
طالب مرید پہلے ہی روز حضرت رابعہ بصری و حضرت سلطان بایزید بسطامیؒ کے مراتب پر پہنچ جاتا ہے کہ اسم اللہ ذات سات تصور، سات تصرف، سات توجہ، سات تفکر، سات آتش ِمحبت، سات گرمی ٔ نور از قرب اللہ حضور، ستر گنجِ خزائن ِجمعیت اور سات علم کہ ہر علم میں ستر ہزار علوم ہیں حاصل ہو جاتے ہیں اور اسم اللہ ذات ہی سے غرق فی اللہ نور، مجلس ملاقات ِ روحانیانِ اہل ِقبور کے مراتب حاصل ہوتے ہیں اور اُسے مشاہدہ میں مجاہدہ، محبت میں محنت، ریاضت میں راز، سرّ میں اسرار اور ثوابِ بے حجاب نصیب ہوتا ہے- اُس کا قلب زندہ ہو جاتا ہے، روح فرحت یاب ہو جاتی ہے، نفس خراب ہوتا ہے اور اُسے گنجِ بے رنج حاصل ہو جاتا ہے-اِس طرح طالب اپنے جملہ مطالب تک ایک ہفتہ یا پانچ روز میں حاضراتِ اسم اللہ ذات کے قاعدے کا سبق پڑھ کر حاصل کر لیتا ہے تو اُس سے کوئی چیز مخفی و پوشیدہ نہیں رہتی-اللہ بس ماسویٰ اللہ ہوس-
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ پہلا سبق: حاضراتِ اسم اللہ ذات سے سیر تماشائے ازل کا مشاہدہ کرتا ہے -دوسرا سبق: حاضراتِ اسم اللہ ذات سے ابد کا سیرتماشا کرتا ہے اور مقاماتِ خوف و رجا میں آکراُس کانفس حرص و حسدو عجب و کبر و ریا سے رُک جاتا ہے- تیسرا سبق: حاضراتِ اسم اللہ ذات سے دنیا کا سیر تماشا دیکھتا ہے اور دنیا میں جتنے بھی کل و جز خزانے ہیں وہ سب اُس کی نظر میں آجاتے ہیں اور اُس کا دل دنیا سے سرد ہو جاتا ہے -چوتھا سبق: حاضراتِ اسم اللہ ذات سے سیر تماشائے حور و قصور ِعقبیٰ حاصل کرتا ہے- پانچواں سبق: حاضراتِ اسم اللہ ذات سے معرفت ِفی اللہ کا تماشا دیکھتا ہے جس سے معرفت ِقرب اللہ تو حید کا ذوق نصیب ہوتا ہے اور وہ ناسوت کے مراتب ِتقلید کو ترک کر دیتا ہے-اِس کے بعد وہ حاضراتِ کلمہ طیبات لَآ اِلٰہَ اِلاَّاللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ یا حاضراتِ آیاتِ قرآن یا حاضراتِ ننانوے اسمائے باری تعالیٰ یا حاضراتِ تیس حروفِ تہجی سے تمام ارواحِ انبیا ءو اولیاء اللہ اور جملہ فرشتوں سے مجلس و ملاقات کرتا ہے-
وَ صَلَّی االلہُ تَعَالٰی عَلٰی خَیْرِخَلْقِہٖ وَ نُوْرِ نُوْرِہٖ وَ سِرِّ سِرِّہٖ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ وَاَصْحٰبِہٖ وَاَہْلِ بَیْتِہٖ اَجْمَعِیْنَ بِرَحْمَتِکَ یَا اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَ oختم شد ترجمہ