نینو ٹیکنالوجی : Nano Technology

نینو ٹیکنالوجی : Nano Technology

نینو ٹیکنالوجی : Nano Technology

مصنف: ندیم اقبال جولائی 2021

نینو ٹیکنالوجی ایک وسیع فیلڈ ہے جس میں فزکس، کیمسٹری، بائیولوجی، انجینئرنگ، الیکٹرانکس، کمپیوٹنگ، مواصلات، صحت، طب، توانائی، ماحولیات، نقل و حمل، مینوفیکچرنگ اور قومی سلامتی سمیت معاشی میدان کا ہر شعبہ عروج پر دکھائی دیتا ہے- اگر مختصر انداز میں اس کی توضیح کی جائے تو یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی چیزوں کو دیکھنے اور سمجھنے کے بارے میں ہمارے انداز کو تبدیل کر دے گی، اس کی بدولت ایک ایسا صنعتی انقلاب آسکتا ہے جو ہماری زندگیوں کو بدل کر رکھ دے گا-

نینو ٹیکنالوجی دو الفاظ کا مجموعہ ہے ’’نینو‘‘ اور ’’ٹیکنالوجی‘‘- ”نینو‘‘ سے مراد کسی چیز یا مقدار کا ایک ارب واں حصہ(10-9) ہے- نینو ٹیکنالوجی سائنس کی ایسی فیلڈ ہے جس میں مادے کے 100-1 نینو میٹر اجزا کا مطالعہ کیا جاتا ہے اور استعمال میں لایا جاتا ہے- جن کو انسانی آنکھ براہِ راست  دیکھنے سے قاصر ہے بلکہ ان کو دیکھنے کیلئےمختلف آلات مثلاً (مائیکرو سکوپ وغیرہ) کی ضرورت پڑتی ہے-’’ٹیکنالوجی“ سے مراد ان اجزاء کو استعمال میں لا کر ایسے آلات ترتیب دینا ہے جو ہمارے کام آ سکیں-

مائیکرو سکوپ ٹیکنالوجی کے ذریعہ نینو پارٹیکلز کا مشاہدہ کیا جاتا ہے- نینو پارٹیکلز کے سائز کا اندازہ ایسے لگایا جا سکتا ہے کہ  ایک انسانی بال کا قطر، اوسطا ً80000 نینو میٹر ہے[1] اورانسانی ناخن ایک دن میں تقریباً 86 ہزار نینو میٹر بڑھتا ہے- قابلِ ذکر امر یہ ہے کہ نینو سکیل پر کیمسٹری اور فزکس کے روزمرہ میں استعمال ہونے والے قواعد کا اطلاق نہیں ہوتا بلکہ جدید اصولوں کااستعمال ضروری ہے (جیسے کوانٹم فزکس)-نینو ٹیکنالوجی ہماری روزمرہ زندگی میں قریباً ہر شعبہ میں استعمال ہونا شروع ہو چکی ہے جس کی صورت مختلف ہو سکتی ہے- ماہرین کا کہنا ہے کہ اس  کا گہرا اثر لوگوں کی صحت، دولت اور زندگیوں پر ضرور پڑے گا-

نینو ٹیکنالوجی سے کیا کیا جا سکتا ہے؟

نینو ٹیکنالوجی کو توانائی کی کھپت کی استعداد کار بڑھانے، ماحول کو صاف کرنے اور صحت کے بڑے مسائل کوحل کرنے، آٹو موبل، الیکٹرونکس، سائنس، کمپیوٹر، بائیو میڈیکل، میڈیکل، ایروسپیس اور انجیئنرنگ کے مختلف شعبہ جات میں استعمال کیا جا سکتا ہے جس سے نمایاں طور پر کم اخراجات سے مینوفیکچرنگ کی پیداوار بڑھانے کا موقع میسر آئےگا اور ساتھ ہی ساتھ نِت نئے آلات بن سکیں گے-نینو ٹیکنالوجی کے محققین کا دعویٰ ہے کہ اس کی مدد سے اب مصنوعات چھوٹی، سستی، ہلکی اور زیادہ فعال ہوں گی اور تیاری کے لئے بھی کم توانائی اور کم خام مال کی ضرورت ہوگی-

1-کاربن نینو ٹیوب: (Carbon Nanotube)

نینو ٹیکنالوجی میں کاربن نینو پارٹیکلز بہت اہمیت کے حامل ہیں- کاربن قدرتی طور پر چھوٹی ٹیوب کی صورت میں بھی پائی جاتی ہے جو کچھ نینو میٹر کی سکیل پر شہد کی مکھی کے چھتے جیسی ہوتی ہے-کاربن نینو ٹیوب، کاربن کی ایک شیٹ ہے جوہیگزا (Hexa) فارم کی صورت میں ہوتی ہے جب اس شیٹ کوٹیوب کی فارم میں رول کیا جاتا ہے تو کاربن نینو ٹیوب حاصل ہوتی ہے- کاربن نینو ٹیوب کی طبعی خصوصیات میں تبدیلی اُس کو فولڈ کرنے پر منحصر ہے جو ایٹم کی آلائنمنٹ پرانحصار کرتی ہے- ان  کی مدد سے ہم ایک ایسا مٹیریل بنا سکتے ہیں جو سٹیل سے 100 گنا مضبوط اور 6 گنا ہلکا بھی ہو گا- سائنس دانوں کا خیال ہے کہ چند برسوں میں نینو ٹیکنالوجی کے ذریعے سامان ایک سے دوسری جگہ پہنچانا آسان ہو جائےگا- اس وقت ایک عام فوجی جوان کو 10 سے 15 کلووزن اٹھا کر چلنا پڑتا ہے، چند برس بعد یہ صرف 10 یا 15 گرام رہ جائے گاجس میں اُس کے اسلحہ کا وزن کم ہو جائے گا-اسی طرح ضرورت کی اشیاء کو نینو ٹیکنالوجی کی مدد سے بنایا جائے گا اور اسی میٹریل سے بلڈنگ میٹریل، کار اور ہوائی جہاز بنانے کی تحقیق جاری ہے جس سے وہیکل کا وزن کم اور ایندھن بھی کم خرچ ہو گا- انجینئرز نینو سائز وائر بنانے میں مصروف ہیں جس سے مستقبل میں کمپیوٹر پروسیسرز مزید طاقتور اور چھوٹے ہو جائیں گے -چپ سائز کم ہونے کی وجہ سے کمپوٹر سائز مزید کم ہو گا جس سے چھوٹے ربوٹس بن سکیں گے -کاربن نینو ٹیوب سے نینو کپڑا بنانے میں مدد ملے گی جو تمام موسمی حالات کے مقابلہ کے ساتھ ساتھ میلے ہونے سے بھی مبراء ہونگے - کاربن نینو ٹیوب سے نہ دکھائی دینے والی چادر بھی بنائی جاسکے گی- کاربن نینو ٹیوب کی مدد سے ایسے سپیس راکٹ بنائے جا سکیں گے جس سے راکٹ کے وزن میں 30 فیصد تک کمی واقع ہو سکے گی-

2- گریفین(Graphene)

اسی طرح کاربن کا ایک دوسرا اہم مٹیریل گریفین ہے جو ایٹموں کی واحد شیٹ کی صورت میں اپنا توازن برقرار رکھ سکتی ہے اور بے پناہ مضبوطی کی حامل ہے-یہ قدرتی ماحول میں توازن قائم رکھ سکنے والا دنیا کا باریک ترین مواد ہے جس کی موٹائی 1 ایٹم ہے جو سٹیل سے 200 گُنا زیادہ مضبوط اور بجلی اور حرارت کا موصل ہونے کے ساتھ ساتھ وزن میں بھی بہت کم ہے-

3- گریفین کا آٹو موبل میں استعمال (ٗUse of Graphene in Autombile)

گریفین کا آٹو موبل انڈسٹری میں استعمال کیا جائے گا 30 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے حادثہ ہونے کی صورت میں وہ چیز  اصل شکل میں واپس ڈھل سکے گی- گرافین شفاف (Transparent) ہوتی ہے اور اس میں سے تقریباً 98  فیصد لائٹ، رکاوٹ کے بغیر گزر سکتی ہےمضبوطی کے ساتھ ساتھ یہ خاصی نرم اور لچکدار ہوتی ہے اور سلیکان سے 150 فیصد زیادہ موصل ہوتی ہے-مستقبل میں استعمال ہونے والی چھوٹی اور لچکدار الیکٹرونکس سکرین (OLEDs)، کمپیوٹر ز، موبائل اور گھروں میں استعمال ہونے والی بیٹریاں100 گنا زیادہ بہتر اور تیز ہونگی ،بلکہ LCD, Touch Screens, OLEDs, Smartphone, Tablet, Television، یہ تمام بہت ہی باریک اور معمولی چوٹ لگنے پر ٹوٹنے سے محفوظ نیز  لچکدار بھی ہونگے- اس سے 4 ڈی پرنٹنگ کو بھی بہت ترقی ملے گی- زنک آکسائیڈ نینو پارٹیکلز کی خاص کوڈنگ سے مینوفیکچرر ایسے کپڑے بنانے میں مصروف ہیں جو (Ultra Violate) شعاعوں سے محفوظ رکھ سکتے ہیں- کچھ کپڑوں میں نینو پارٹیکلز ایسی صورت میں ہوتے ہیں جو کپڑوں کو پانی  سے بچاتے ہیں یعنی اُن کپڑوں پر پانی گرنے کی صورت میں یہ گیلے نہیں ہونگےاور حتیٰ کہ اس کی مدد سےبنائے جانے والے سپورٹس کے سامان خاص طور پر ٹینس ریکٹ بھی وزن میں کم اور بہت مضبوط ہونگے-

4 - نینو ٹیکنالوجی کا صحت اور حفظان صحت پر اثر:

نینو ٹیکنالوجی پہلے سے ہی حفظان صحت کی تحقیق میں بطور آلہ استعمال کی جا رہی ہے- میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے محقق نے جنوری 2005ء میں آپٹیکل چمٹی کا استعمال کیا- لیزر بیم کا استعمال کرتے ہوئے خون کے سُرخ خلیوں کی لچک کامطالعہ کیا جاتا ہے جو ملیریا پیراسائٹ کی وجہ سے متاثر ہو جاتے ہیں- یہ طریقہ کار محقق کوجسم میں ملیریا پھیلنے کی وجوہات کا اندازہ لگانے میں مدد فراہم کرتا ہے-مستقبل قریب میں نینو ٹیکنالوجی سستی اور معیاری ادویات کی فراہمی کا باعث بنے گی- یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ نینو ٹیکنالوجی کا سب سے زیادہ اثر میڈیکل فیلڈ پر ہو گا- مریض کو ایک محلول پلایا جائے گا جس کے اندر نینو روبوٹس موجود ہونگے اُن کی کوڈنگ ایسے کی گئی ہوگی کہ وہ کینسر سیلز اور وائرسز پر حملہ کریں اورتباہ شدہ خلیوں کو دوبارہ بنا سکیں گے - مستقبل میں ایسا بھی ممکن ہے کہ یہ نینو ربوٹ ہماری عمر کے پراسیس کو آہستہ کردیں- یہ نینو ربوٹس اُن سرجری میں بھی کار آمد ثابت ہونگے جو ڈاکٹرز کے لیے بہت مشکل ہے یا ممکن نہیں ہے اُن کو نینو ٹیکنالوجی کی مدد سے ممکن بنایا جا سکے گا-

5 - خوراک کی حفاظت:

نینو پارٹیکلز اور نینوسنسرز کےاستعمال سے فصلوں اور مویشیوں کی بیماریوں کی نگرانی کے ساتھ ساتھ پیداواری صلاحیت بڑھانا ممکن ہو گا- اس کے علاوہ، نینو پارٹیکلز کھاد کی کارکردگی کو بڑھا سکتے ہیں- ترقی یافتہ اور ترقی پذیر دونوں ممالک کے محققین ایسی فصلوں کی نشوونما پر تحقیق کر رہے ہیں جو غیر مناسب حالات میں اُگنے کے قابل ہوں، جیسے وہ میدان جہاں مٹی میں نمک کی مقدار زیادہ ہوتی ہے (بعض اوقات موسمیاتی تبدیلی اور بڑھتی ہوئی سمندری سطح کی وجہ سے) یا کم سطح پانی پرنینو سنسرز استعمال کیے جاتے ہیں-یہ  بیماریوں کو شناخت کرنے میں بھی مدد فراہم کرتےہیں- نینو ٹیکنالوجی کی بدولت کھانے پینے کی اشیا کو زیادہ دیر تک محفوظ اور تروتازہ رکھا جا سکتا ہے-

6 - نینو سکیل فلٹر سے پانی کی صفائی:

فلٹر جو نینو سکیل پر بنائے جاتے ہیں پانی کو بہتر انداز میں صاف کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں- ان کی تیاری کم لاگت میں ہو گی اور ان کا استعمال دیر پا ہو گا نیز یہ صفائی کو بہتر انداز میں مکمل کر سکیں گے- جیسا کہ آرسنک(AsH3O4) بہت سے ممالک کے پانی کو زہرآلودہ کرتا ہے نینو ٹیکنالوجی پانی میں موجود ایسے زہریلے مواد کو جذب کرکے پانی کو صاف بنا سکے گی-

اختتامیہ :

نینو ٹیکنالوجی کے بارے میں تفصیلاً بہت کچھ لکھا جا سکتا ہے مختصراً ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ نینو ٹیکنالوجی زندگی کے قریباً ہر شعبہ میں انقلاب برپا کرے گی کیونکہ اب ٹیکنالوجی سینٹی میٹر یا ملی میٹرز کی سطح پہ نہیں بلکہ نینو میٹر کی سطح پہ ڈیوائس ترتیب دے سکے گی نیز اس سطح پہ کوانٹم فزکس کے اصول کارفرما ہونے سے بہت سے ایسے آلات بنائے جا سکیں گے جو اس سے پہلے ممکن نہیں تھے-ہمیں ٹیکنالوجی کے ہر شعبہ میں ہی نینو ٹیکنالوجی کا استعمال دکھائی دے گا-ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم بھی اس ٹیکنالوجی کا استعمال اپنی انڈسٹری اور تحقیقی ادارہ جات میں عام کریں تاکہ ہماری انڈسٹری بھی جدید (نینو )ٹیکنالوجی سے لیس ہو اور دنیا کے کسی بھی ملک کی انڈسٹری کے ساتھ مقابلہ کر سکے کیونکہ جیسا اوپر بیان کیا گیا ہے، ٹیکسٹائل اور سپورٹس جیسے شعبہ جات بھی اب اس ٹیکنالوجی کے استعمال سے ایک نئی صورت اختیار کریں گے- چنانچہ عالمی منڈی میں اپنی مصنوعات کی ڈیمانڈ بڑھانے کے ساتھ پیداواری صلاحیت اور کوالٹی یقینی بنانے کیلئے نینو ٹیکنالوجی کا استعمال بے حد ضروری ہے-

٭٭٭


[1]https://www.azonano.com/article.aspx?ArticleID=1134#:~:text=Nanotechnology%20is%20a%20field%20of,%2C%20on%20average%2C%2080%2C000%20nanometres.

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر