جونا گڑھ ہاؤس کراچی کی جانب سے 14 اگست 2021ء کو کراچی میں”جشنِ آزادی پاکستان“ پر تقریب کا انعقاد کیا گیا-عزت مآب نواب جہانگیر خانجی (نواب آف جوناگڑھ) نے تقریب کی صدارت کی جبکہ صاحبزادہ سلطان احمد علی (دیوان ریاستِ جوناگڑھ) نے قراردادِ جوناگڑھ پیش کی-مختلف مہمانان مقررین نے بھی تقریب سے اظہارِ خیال کیا- اے کے میمن(سی ای او کرٹسی مینجمنٹ) نے ماڈریٹر کے فرائض سر انجام دئیے-
میڈیا نمائندگان، محققین، تھنک ٹینکس کے نمائندگان، صحافیوں، ریاست جوناگڑھ کی اسٹیٹ کونسل کے ممبران اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے تقریب میں شرکت کی-
مقررین کی جانب سے کیے گئے اظہارِ خیالات:
نواب آف جوناگڑھ عالیجاہ نواب محمد جہانگیر خانجی صاحب
میں آج کے دن ہندوستان کی فاشسٹ حکومت کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ جوناگڑھ پاکستان تھا، ہے اور رہے گا- پاکستان کے پولیٹکل نقشے میں جوناگڑھ کوشامل کرنے پر میں وزیراعظم پاکستان عمران خان صاحب کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں اور میں بتا دینا چاہتا ہوں کہ اُس (الحاق کے) وقت جوناگڑھ کی باقی برادریوں کی طرح ہندوبرادری بھی پاکستان میں شمولیت کے حق میں تھی لیکن بھارت نے ریاست جوناگڑھ پر جبری قبضہ کرلیا-
دیوان آف جوناگڑھ صاحبزادہ سلطان احمد علی صاحب
متحدہ ہندوستان کا نعرہ بیسویں صدی کا سب سے بڑا فراڈ تھا ، ہندوستان کی تقدیر میں آزادئ جونا گڑھ کو لکھ دیا گیا ہے- ہندوستان کا مستقبل اس میں بسنے والی تمام قوموں کو ان کے حقوقِ آزادی دینے میں ہے-جو حقوق کشمیر ،خالصتان ،مانی پور اور جوناگڑھ طلب کررہا ہے - آج کے دن میں خراجِ تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں عزتِ مآب نواب آف جوناگڑھ سر مہابت خانجی صاحب کو جنہوں نے اس تاریخی موقع کے اوپر پاکستان کے ساتھ الحاق کرکے جوناگڑھ کی 1200سالہ اسلامی تاریخ پر مہرِتصدیق ثبت کی-محرم الحرام ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ بعض دفعہ یوں نظر آتا ہے کہ خیمے جل گئے، افراد شہید کردیئے گئے، لوگ قیدی بنا دیئے گئے، لیکن اس کے باوجود بھی حق غالب آکے رہا، غاصب لعنت کا اور شہید سلام کامستحق ٹھہرا-جوناگڑھ پہ بظاہر بھارت نے قبضہ کر لیا لیکن اس کی حیثیت سوائے غاصب کے کچھ نہیں -میں ہندوستان کی 74 سال سے غاصب سرکار کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ وہ وقت دور نہیں ہے جب جوناگڑھ میں ایک بار پھر سبز ہلالی پرچم لہرایا جائے گا -ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ 1972 کے صدارتی آرڈیننس میں تبدیلی کی جائے جو جوناگڑھ ریاست کی پاکستان کے ساتھ الحاق کی دستاویزکی شق 9 کے ساتھ براہ راست متصادم ہے کہ جس پر بانئ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے دستخط ہیں- 15 ستمبر کو یوم الحاق جونا گڑھ سرکاری سطح پر منایا جائے جبکہ وفاقی اور صوبائی نصاب میں جونا گڑھ کا مسئلہ شامل کیا جائے تاکہ نوجوان نسل اس کاز سے آشنا ہوسکے- جوناگڑھ پاکستان ہے اور ہم یہ عزم کرتے ہیں کہ ہندوستانی تسلط سے ریاستِ جوناگڑھ کی آزادی تک ہماری جدوجہد پُر امن طریقے اور قانونی راستے سے جاری و ساری رہے گی-
نواب زادہ علی مرتضیٰ خانجی صاحب
یومِ آزادی کے موقع پر میں پاکستان کے نوجوانوں اور جوناگڑھ کی تمام جماعتوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آپ اپنی صفوں کے اندر یکجہتی پیدا کریں اور جوناگڑھ کے مقصد کو زیادہ سے زیادہ ترویج دیں-انشاءاللہ وہ وقت دور نہیں جب جوناگڑھ سے بھارتی تسلط ختم ہو جائے گا-
تقریب کے دوران نواب صاحب اور دیوان صاحب نے پرچم کشائی کے ساتھ ساتھ پودا بھی لگایا-جبکہ میاں ناصر حیات مگوں (صدر ایف پی سی سی آئی)، حاجی حنیف طیب(سابق وفاقی وزیر)،احمد چنائی(سابق چئیرمین سی پی ایل سی)، اختر یونس عرفہ (چئیرمین ایم ایل ایف پاکستان)،طارق رنگون والا(انٹر نیشنل چیمبر آف کامرس)،حاجی مسعود پاریکھ(چئیرمین میمن خدمت فارم) بلال سلیم قادری (سنی تحریک) اور دیگر زعما نے بھی تقریب سے اظہارِ خیال کیا-
٭٭٭