میٹاورس (Metaverse) دو الفاظ کا مجموعہ ہے میٹا (Meta) اور ورس(Verse) لفظ ”میٹا“جو کہ یونانی لفظ کا اصل ہے جس کا مطلب ہے”پرے(Beyond) “ جبکہ” ورس “ کائنات سے اخذ کیا گیا ہے- اگر ہم میٹا ورس کی آسان تعریف کریں تو ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ موجودہ دنیامیں رہتے ہوئے ایک نئی دنیا میں گم ہو جاناجس کا اُس شخص کو احساس تک بھی نہ ہو -
میٹا ورس کیا ہے؟
میٹا ورس حال ہی میں گفتگو کا ایک اہم موضوع ہے حالانکہ یہ تصور تقریباً تین دہائیوں سے موجودہے- جس میں فیس بک (جس کوحال ہی میں اوفیشلی طور پر میٹا(Meta) کا نام دیا گیاہے)اور مائیکروسوفٹ دونوں دعویدار ہیں- میٹاورس تعلیم، کام اور سماجی سیاق و سباق میں مشغول ہونے کی اجازت دے گا-لیکن حقیقت میں میٹا ورس ہے کیا؟ اور ہمیں کس حد تک یقین کرنا چاہیے کہ یہ وژن جو ہمارے سامنے پیش کیا جا رہا ہے وہ واقعی ہماری روزمرہ زندگیوں میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے؟یہ خیال کوئی نیا نہیں ہے سائنس فکشن کے مصنف نیل سٹیفنسن (Neal Stephenson) نے اپنے 1992 کے سائبر پنک ناول ’’سنو کریش‘‘[1](Snow Crash) میں ’’میٹاورس‘‘ کی اصطلاح بتائی جس میں ایک D3 ورچوئل دنیا پیش کی گئی جہاں ایک ایسا آئیکن یا تصویر پیش ہو گا جو ایک خاص شخص کی نمائندگی کرےگاجیساکہ ویڈیو گیمزیاانٹرنیٹ فورمز وغیرہ میں ہوتا ہےجو مصنوعی طور پر (Intelligence Agents)سے بات چیت کرےگا- کتاب میں، میٹاورس کو انٹرنیٹ کے حتمی ارتقاء کے طور پر پیش کیا گیا یعنی ایک قسم کی ورچوئل رئیلٹی جہاں حقیقی دنیا کا براہ راست اثر ورچوئل دنیاپر ہو سکے گا -کتاب میں کافی حد تک خلاصہ کیا گیا ہے کہ میٹاورس کیا ہے- یہ جسمانی طور پر ایک مستقل مجازی جگہ ہے جہاں ورچوئل اوتار(ایک ایسا آئیکن یا تصویر جو ایک خاص شخص کی نمائندگی کرےگا)، ڈیجیٹل سماجی انٹریکشن اور بہت سی انوکھی چیزوں کے درمیان گیمنگ ہیں جنہیں ہم میٹاورس کے ساتھ منسلک کرتے ہیں-’’سنو کریش‘‘ اس بات کی بھی نشاندہی کرتا ہے کہ کہانی میں میٹاورس کس طرح مرکزی کردار کی حقیقی دنیا میں ہونے والی پیشرفت کو متاثر کرتا ہے، یہ اُن لوگوں کو جن کے دماغ مجازی دنیا سے جڑے ہوئے ہیں، پاگل بنا دیتے ہیں-
موجودگی کا احساس: (The Feeling of Presence )
میٹا ورس کی مددسے وہ کام کیے جا سکتے ہیں جوذہنی طور پر سوچ سکتے ہیں فیملی اور فرینڈز کو آمنے سامنے دیکھ سکیں گے،کام کر سکیں گے، سیکھ سکیں گے، کھیل سکیں گے،چیزیں خریدسکیں گے، کوئی نئی چیز بالکل ابتدا سے بنا سکیں گے اگر دیکھا جائے تو آج کل دور بیٹھے بہت سے چیزوں تک پہنچ رکھتے ہیں جیسا کہ پاکستان میں بیٹھے آسٹریلیا کے سرور تک رسائی حاصل کرنا- ریسرچرز کا یہ ماننا ہے کہ میٹا ورس میں جدت موبائل انٹرنیٹ کی بدولت ممکن ہے-میٹاورس کا واضح معیار موجودگی کا احساس ہے جیسے اُن لوگوں کے درمیان بیٹھے بات کر رہے ہیں اور میٹنگ کا حصہ بھی ہیں- یہ میٹا ورس کی بہت اہم کوالٹی میں شامل ہے کہ خود کوتمام لوگوں کے درمیان موجودپائے بدیگر دوسرے شخص کے ساتھ حقیقی معنوں میں موجودگی کا احساس ہی سماجی ٹیکنالوجی کا حتمی خواب ہے- دوسرے ممالک میں بیٹھے اپنے پیاروں سے بات کرنے کیلئے چھوٹی سکرین (موبائل، سیل فون) کی ضرورت نہیں-جب میٹاورس ٹیکنالوجی سے دوستوں کے ساتھ گیمز کھیلیں گے تو خود کو اُس گیم کا حصہ سمجھیں گے نہ صرف ایک کمیپوٹر سکرین دیکھ رہیں ہونگے- سکرین؛ یوزر کو گیمز، سپورٹس اور میٹنگز میں موجودگی کا احساس نہیں دلاتی جبکہ میٹا ورس یہ سب کر سکے گا-جو لوگ زیادہ تر اپنا ٹائم سکرین کے سامنے گزارتےہیں یہ اُن کیلئے بہت بہترین ڈیوائس ہے - تاہم ماہرین کی یہ بات قابل ذکر ہے کہ میٹاورس کو مرکزی دھارے میں آتے تقریباً 10 سال لگ سکتے ہیں- مستقبل کے کسی بھی بڑے وژن کے ساتھ جو ابھی تک موجود نہیں ہے اس کے بارے میں سوچنے کیلیے، یہ ایک مختصر وقت ہے- اگر یہ آئیڈیا آپ کیلئے نیا ہے، تو اس سے کچھ خصوصیات کو سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے جن کی آپ میٹاورس سے توقع کر سکتے ہیں-
ایک مجازی دنیا:(A Virtual World)
یہ میٹا ورس کی سب سے اہم خصوصیت ہے- اسے کمپیوٹر، گیمنگ کنسول، موبائل یا دیگر ڈیوائس سے استعمال کرتے ہوئے،3D گرافکس اور آواز کا تجربہ ایک ساتھ کر سکیں گے- خیال رہے کہ روزمرہ مصروفیت کی نسبت میٹاورس میں موجودگی زیادہ دلچسپ اور ضروری ہوگی - میٹا ورس کے ذریعے گول میز کانفرنس ، بات چیت یا میٹنگ کریں گے تو ایسا محسوس ہوگا کہ میٹنگ روم میں بیٹھ کر باقی لوگوں کے ساتھ فیس ٹو فیس میٹنگ کر رہے ہیں-جیسے کسی شخص سے بات کرتے ہوئے اُس شخص کے چہرےکے تاثرات یاآئی کنٹکٹ، باڈی اور ہاتھوں کی موومنٹ بھی واضح دکھائی دیتی ہے - جس سے ، باڈی لینگویج حتٰی کہ آپ کے ہاتھ میں جو کچھ ہوگا وہ بھی دیکھ پائیں گے -
اوتار: (Avatars)
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ میٹا ورس میں نمائندگی کیسے کی جا سکے گی؟ وہاں بہت سے لوگوں کی نمائندگی اوتار(ایک ایسا آئیکن یا تصویر) جوایک عام پروفائل تصویرکو3D امیج میں تبدیل کرے گا جس سے میٹا ورس استعمال کرنے والے کے Gesture اور Posture دکھائے گا جو کہ انٹرنیٹ کے بدولت ممکن ہو سکتے ہیں- یہ یوزر (User) پر انحصار کرتا ہے کہ وہ اپنا اوتار کیسے دکھانا چاہتا ہے وہ کوئی سپائڈر مین (Spiderman)، خیالی تصویر یا پھر اپنی اصل تصویر پبلک کر سکتا ہے جو مختلف ایپس کی مدد سے جو میٹا ورس کو سپورٹ کرتے ہوں، ان میں سے کچھ اوتار بوٹس، ورچوئل ایجنٹس اور مصنوعی ذہانت کے مظہر ہو سکتے ہیں جو دوسرے لوگوں کے ساتھ ورکنگ یا پڑھائی بھی کر سکیں گے- کیونکہ، مثال کے طور پر، آپ یہ دکھانے کے لیے نگاہیں استعمال کر سکتے ہیں کہ آپ کس سے مخاطب ہیں (آپ کا اوتار کسی دوسرے شخص کو دیکھنے کے لیے اپنا سر موڑ سکے گا )- آپ کا اوتار چل سکے گا اور بات چیت شروع کرنے کے لیے کسی اور کے اوتار کے ساتھ بیٹھ بھی سکے گا-
میٹا ورس میں رازداری اور حفاظت کو پہلے دن سے ہی اہمیت دی گئی ہے-جس میں یہ یوزر کو اجازت ہوگی کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق کسی یوزر کو ایڈ اور بلاک کر سکے گا- اس میں یہ سہولت بھی دی جائے گی کہ یوزر حقیقی دنیا سے میٹا ورس میں اپنی خواہش کے مطابق ماحول (Environment) ڈیزائن کر سکیں گے اور یہاں تک کہ دنیا بھر کا میڈیا (تصاویر، آڈیو، ویڈیو، گیمز ، آرٹ، میوزک ، بُکس ) جہاں تک ہم نام دے سکتے ہیں وہ تمام اس میں شامل کیے جاسکیں گے -
ورچوئل رئیلیٹی ڈیوائسز :(VR Devices)
میٹا ورس پلیٹ فارم/ ورچوئل دنیا میں شامل ہونے کیلئے کوئی بھی VR ڈیوائس کی ضرورت ہوگی جیسا کہ“Augmented Reality, HoloLens, Google glass, Virtual Reality”[2] ان کی مدد سے میٹا ورس میں شامل ہو سکیں گے - اُس وقت تک ورچوئل دنیا میں غرق رہیں گے جب تک کسی ایسی چیز سے ٹکرا نہ جائیں جیسے کافی ٹیبل-یہ ایک نیااور قدرت کے قریب ترین راستہ ہے ڈیوائسز کے ساتھ بات چیت کرنے کا اور حتی کہ آپ کے ذہن میں جو چیزیں چل رہی ہونگی اُس پر بھی عمل ہوتا دکھائی دے گا-
28 اکتوبر 2021ء کو، فیس بک کے بانی نے اعلان کیا کہ اس نے خود کو MetaPlatforms ، یا مختصر کے لیے Meta کے نام سے دوبارہ برانڈ کیا ہے - ایک ایسا نام جسے اس نے احتیاط سے اس بات کا فائدہ اٹھانے کے لیے استعمال کیا ہے کہ انسانی رابطے اور شاید، خود زندگی کا ناگزیر مستقبل کیا ہوگا-
٭٭٭