چیٹ جی پی ٹی کیا ہے؟
2023ء سے اب تک بہت سے نئے سوفٹ وئیر متعارف کروائے گئے لیکن ایک ایسا سوفٹ وئیرجس نے دنوں میں مقبولیت حاصل کی، وہ سوفٹ وئیر ’’چیٹ جی پی ٹی‘‘ ہے جسے دنیا کا ہر شخص اپنے کاروباری، علمی، عملی، فن، ڈویلپنگ، ڈیزائننگ، میوزک اور شعبے کی مصروفیات کے پیش نظر اپنے فن میں تحقیق اور مشکل وقت میں اُس چیز کا حل تلاش کر سکتا ہے- چیٹ جی پی ٹی (ChatGPT)ایک چیٹ بوٹ (Chat Bot) سافٹ وئیر ہے جو کہ کمپیوٹر، موبائل یا انٹرنیٹ صارفین اپنے ڈیوائسز پر اکاونٹ بنا کر استعمال کر سکتے ہیں جس میں جی پی ٹی کا انٹرفیس اوپن ہو تا ہے جس میں سب سے نیچے لکھنے کا آپشن موجود ہوتا ہے- جس پر چیٹ جی پی ٹی یوزرکے لکھے گئے سوالات کے جواب دنیا کی ہر زبان (Language)میں فراہم کرسکتا ہے - لیکن چیٹ جی پی ٹی کا فری ورژن3.5 صرف انگلش زبان میں پوچھے گئے سوالات کا موثر انداز میں جواب فراہم کرتا ہے-بہت سے چیٹ بوٹس(Chat Bots) یوزر سے کی گئی گفتگو یا پوچھے گئے سوالات کی ہسٹری یاد نہیں رکھتے لیکن چیٹ جی پی ٹی یوزر کےپہلے پوچھے گئےسوالات یاد رکھتا ہے اور اس بنیاد پرپوچھے گئے سوال کا بہتر انداز میں جواب دیتا ہے -لکھے گئے سوالات کے جواب ڈھونڈنے کیلئے گوگل سرچ انجن کی طرح دِقّت پیش نہیں آتی-
قارئین نے 2023 سے اب تک مقبول نام جسے دنیا جی پی ٹی کہتی ہے وہ سنا تو ہو گا یہ لفظ خود کیا ہے؟ اور اس لفظ کے اندر چھپی حقیقت کیا ہے؟
اگر ہم اس لفظ کو انکلش میں لکھیں توGPT (Generative Pre-trained Transformer)کا مخفف ہے- جس کا مطلب یہ ہے کہ’’پہلے سے مرتب/ ٹرینڈ کیا گیا ڈیٹا کو پیدا (Generate)کرنے والا‘‘- چیٹ کا مطلب ’’لکھ کر پوچھے جانے والاسوال‘‘ کے ہیں یعنی کہ ٹائپ کیا گیا سوال جو بھی پوچھیں گےوہ پہلے سے مرتب/ٹرینڈ کیے گئے ڈیٹا کے مطابق اُس کا جواب دے گا- یہاں اب یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ پہلے سے مرتب/ٹرینڈ کئے گئے ڈیٹا سے کیا مراد ہے؟ اس سے مراد یہ ہے کہ گوگل جو ایک پاور فل سرچ انجن ہے جس نے دنیا کا سب ڈیٹا محفوظ کیا ہوا ہے اُسی طرح چیٹ جی پی ٹی نےاپنےچیٹ بوٹ ماڈل کو انٹرنیٹ سے ٹیکسٹ ڈیٹا بیس کا استعمال کرتے ہوئے تربیت دی تھی جس میں انٹرنیٹ پر کتابوں، ویب ٹیکسٹس، ویکیپیڈیا، مضامین اور دیگر تحریروں سے حاصل کردہ 570GB ڈیٹا شامل ہے- اس سے بھی زیادہ درست ہونے کے لیے، سسٹم میں 300 بلین الفاظ شامل کئے گئے ہیں-[1] اس مرحلے تک پہنچنے کے لیے جہاں یہ ایسا کر سکتا ہے، ماڈل ایک زیر نگرانی جانچ کے مرحلے سے گزراہے-
Open Artificial Intelligence
OpenAI کیا ہے؟
Chat GPT کو فرانسسکو میں موجود (OPEN Artificial Intelligence) نے 30 نومبر 2022ء میں متعارف کروایا - OPEN AI بنیادی طور پر ایک مصنوعی ذہانت کی تحقیقی لیبارٹری ہے جسے 2015ء میں بنایا گیا تھا- جس کا بنیادی مقصد Artificial General Intelligence یعنی عام چیزوں میں مصنوعی ذہانت کااستعمال ہے-چیٹ جی پی ٹی OPEN AI ریسرچ کمپنی کی طرف سے مصنو عی ذہانت سے چلنے والا چیٹ بوٹ ہے جو انگلش اور دنیا کی ہر بولی جانے والی زبانوں میں یوزر کے پوچھے گئے سوالات کا ممکنہ جواب فراہم کرتا ہے- یہ کمپنی مصنوعی ذہانت رکھنے والے چیٹ بوٹ کو اپنے پاس موجودڈیٹا سیٹ پر ٹرینڈکرتا ہے اور کسی بھی موضوع بارے پوچھے جانے والے سوالات پر ChatGPT نیورل ایلگورتھم اور مصنوعی ذہانت کے ذریعے ایک جواب پیدا کرتا ہے جو پوچھے گئے سوال کے جوا ب سے عین مطابقت رکھتا ہے- جس میں کوڈ لکھنے، موسیقی کمپوز کرنے، امتحانی مشکل سوالات کے جوابات دینے اور مختصر مضامین اور مضامین تیار کرنا بھی شامل ہے-یاد رہے کہ اوپن اے آئی سے پہلےGPT-3 اور Dell-E-3جیسے اے آئی ٹولز بھی بنا چکی ہےجس میں یوزر ٹیکسٹ کے ذریعے تصاویر بنا سکتے ہیں-
کیاچیٹ جی پی ٹی نے گوگل سرچ انجن کو مات دے دی؟
چیٹ جی پی ٹی سے پہلے گوگل نے کئی دہائیوں تک انٹرنیٹ پر راج کیا جس کی ایک بڑی نشانی یہ تھی کہ کسی شخص سے پوچھے جانے والے سوال جس کا وہ جواب دینے سے قاصر ہوتا وہ صرف یہ لفظ کہتا تھا کہ’’Just Google it‘‘ لیکن اب دور اور ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ سننے اور کہنے والے لفظ بھی تبدیل ہو چکے ہیں- اب’’Just search from ChatGPT‘‘ بولنے اور سننے کو ملتا ہے- گوگل سرچ انجن میں یوزرکو اپنے پوچھے گئے سوال کے مطابق جواب خود ڈھونڈنا پڑتا ہے لیکن چیٹ جی پی ٹی آپ کے سوالات کے مطابق جواب مرتب (Generate) کر کےفراہم کرتا ہے- لیکن کسی مکالمہ / بحث / تحقیق/ کے درست جوابات حاصل کرنے کیلئے بوٹ (Bot)کو درست انگلش سمجھانا بہت ضروری ہے- اگر اردو بھی آتی ہے تو اس سے بھی چیٹ جی پی ٹی آپ کی مدد کر سکتا ہے لیکن انگلش میں اس کے جوابات قدرے زیادہ درست ہوتے ہیں-
پیرا ڈائم (Paradigm)تبدیل ہونے کی وجہ
COVID-19 کے بعد ٹیکنالوجی میں جتنی تیزی سے تبدیلی آئی ہے شاید ہمیں اُس کا اندازہ لگانا مشکل ہے- جس سے پوری دنیا بزنس، کرنسی، تعلیم، جابز، ڈیلیوری سسٹم، ہیلتھ، فن، خرید و فروخت کےحوالےسے سب آن لائن شفٹ ہوئی ہے جس میں گھر بیٹھے international ڈگری اور کورسز کرنا- Remote Job ، Work from Home، بہت سی یونیورسٹیاں، کالجز اور اکادمیوں میں طالب علم آن لائن تعلیم حاصل کرتے ہیں جس میں اُن کو گھر بیٹھے تعلیمی میدان میں نمایاں کامیابی بھی حاصل ہوئی ہیں- یہ سب کورونا کے دوران Develop ہوا ہے-
چیٹ جی پی ٹی کی خصوصیات
OpenAI نے ChatGPT کو انٹرنیٹ اور دوسرے ذرائع سے معلومات کا استعمال کرتے ہوئے Trained کیا ہے جس میں دو لوگوں کے درمیان Debate اور بات چیت بھی شامل ہے، جس سے یہ الگورتھم سیکھ کر انسان جیسی تحریر تیار کر سکے یہ انسانی دماغ سے ملتا جلتا کام بہت احسن طریقے سے سر انجام دیتا ہے- چیٹ جی پی ٹی کا استعمال بہت سے شعبوں میں ترقی اور آسانی لانے کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے جیسا کہ پیچیدہ سائنسی تصورات کی وضاحت، پروگرامنگ میں استعمال ہونے والی کوڈنگ، تخلیقی مضمون نویسی، لطیفے، نظمیں اورکسی بھی موضوع پرلکھی جانے والی کہانیاں شامل ہیں-
- چیٹ جی پی ٹی بوٹ انسان جیسی آواز میں سوال کا جواب دیتا ہے- اوپن اے آئی ٹیکسٹ سے سپیچ ماڈل کی مدد سے صرف چند سیکنڈ پر مشتمل تقریر کی آڈیو انسانی آواز میں تیار کر سکتا ہے-
- موبائل فون میں ڈرائنگ ٹول کے استعمال سے تصویرکے مخصوص حصے پر توجہ مرکوز کرنے کی سہولت بھی دیتا ہے-
- GPT-3.5, GPT-4 کی مدد سے تصاویر کی پہچان کیلئے ملٹی ماڈل فیچرجو اصل اور نقل تصاویر میں پہچان کر سکتا ہے، اس سے نقلی تصاویر کی پہچان ہو سکے گی-
- ڈولپرز اور گرافک /ویب ڈیزائنر کیلئے چیٹ جی پی ٹی نے کوڈ کو تلاش کرنے اور تصاویر کو بنانے کا عمل بھی بہت آسان کر دیا جس سے ڈولپرز اور ڈیزائنر کو ٹائم کی بچت اور کام کی جلد تکمیل حاصل ہوئی ہے-
- طالب علموں کیلئے چیٹ جی پی ٹی نے آسانیاں پیدا کر دیں جہاں سکول/ کالجز/ یونیوریسٹی میں پوچھے گئے تجزیاتی سوالات کے جواب آسانی سے ڈھونڈ سکتے ہیں-لیکن بہت سے ممالک نے ایجوکیشن سسٹم میں چیٹ جی پی ٹی کا استعمال بین کر دیا اور جی پی ٹی سے مرتب کیا گیا ڈیٹا کو خاص ٹول میں ڈال کر جانچا جاتا ہے-
- چیٹ جی پی ٹی استعمال کرنے والے اپنی سی وی (Curriculum Vitae) کواپنی ضرورت کے مطابق بہتر بنا سکتے ہیں-
- ملازمت کیلئے انٹرویو کی تیاری بھی چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے کی جا سکتی ہے جس سے جی پی ٹی انٹرویو میں پوچھے جانے والے سوال کے جواب بھی دکھا دیتا ہے جس سے ملازمت حاصل کرنے کے چانسز بڑھ جاتے ہیں-
- کھانا بنانے کیلئے کسی استاد کی ضرورت نہیں! اگر کھانا بنانا چاہتے ہیں صرف ڈش کا نام لکھیں تو ڈش بنانے کا پروسیس چیٹ جی پی ٹی آپ سے شئیر کر دے گا - جس سے کھانا آپ خود بنا کر داد وصول کر سکتے ہیں-
- فلم بنانے کیلئے بھی یوزر چیٹ جی پی ٹی سے مدد حاصل کرسکتا ہے جس سے وہ ایک فلم بنانے کا تمام پروسیس یوزر کو شئیر کر دے گا جس سے یوزر فلم بنا کر روزگار کما سکتا ہے-
- ChatGPT ، 100 سے زیادہ مختلف زبانوں کو سمجھتا ہے یہ آپ کو ہسپانوی، فرانسیسی، جرمن، اطالوی، چینی، جاپانی وغیرہ سیکھنے میں بھی مدد کر سکتا ہے- آپ ChatGPT کے ساتھ کسی دوسری زبان میں مکمل گفتگو کر سکتے ہیں، جس سے گفتگو کی مہارت کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے- چیٹ جی پی ٹی آپ کے پاس ہمیشہ بات چیت کا ساتھی ہوگا- [2]
- چیٹ جی پی ٹی نے ڈولپرز کی زندگی بہت سائل کی ہےجس سے کوڈ کی تلاش، کوڈننگ میں بگ (Bug)کو ڈھونڈنا اور درستگی شامل ہے -
- چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے متعدد گیمز بھی کھیلی جا سکتی ہیں کیونکہ یہ چیٹ بوٹ ہے جس کی وجہ سے زیادہ تر گیمز الفاظ کی صورت میں ہی کھیلی جا سکتی ہیں-
چیٹ جی پی ٹی کی اقسام اور چیٹ جی پی ٹی کاموجودہ ورژن فور
OpenAI کے ذریعہ تیار کردہ GPT ماڈل کے کئی ورژن ہیں- ہر ورژن میں قدرتی زبان میں بہتری اورسمجھنے میں پیش رفت کو شامل کرتے ہوئے نیا ورژن پچھلے کے مقابلے میں زیادہ بہتر اور مؤثر ہے -OpenAI نے اب تک چیٹ جی پی ٹی کے 4 ورژن متعارف کروائے ہیں جس کی ابتداء ChatGPT-01 سے ہوئی، اس کی ٹیسٹنگ مختلف گروپس، کمپنیوں اور لوگوں سے کی جاتی ہے جو اُس ورژن پر اپنا فیڈ بیک دیتے ہیں جس کی بنا پر الگورتھم میں تبدیلی کی جاتی ہے اور اس میں ہر آنے والا ورژن پہلے ورژن سے بہت زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے- ChatGPT-3.5 ورژن نے پروٹوٹائپ اور فری ہونے کی وجہ سے بہت جلد شہرت حاصل کی اور عوامی فیڈ بیک کے بعدکمپنی نے بہت جلد ChatGPT-4 متعارف کرانے کا فیصلہ کیا جو 3.5 ورژن سے زیادہ مؤثرہے-
OpenAI نے ChatGPT-4 میں نئے فیچرز شامل کیے ہیں جوتحریری سوالات کے ساتھ ساتھ بولنے، سننے اور دیکھنے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے- جس میں بچوں کو سوتے وقت تلاوت/ نعت/ کلام/ موسیقی اور کہانی سنانا شامل ہے- اس میں سابقہ اور موجودہ تصاویر پر ردعمل جس میں پاسپورٹ شناخت کرنے اور امتحانات میں طالب علم شناخت کرنے میں آسانی پیدا ہوگی- یوزر کے کسی معاملات میں مشورہ مانگنے پر یورز کی رہنمائی، حتی کہ چیٹ جی پی ٹی سے کسی آلہ/ ڈیوائس اور مشین کو ٹھیک کرنے کا مشورہ بھی مانگ سکتے ہیں-لیکن کمپنی نے فیس ادا کرنے والوں کو اس کے استعمال کی اجازت دی ہے-
چیٹ جی پی ٹی کو بولنے اور سننے کے قابل بنانے سے یہ سری (Siri) جو ایک ورچوئل اسسٹنٹ ہے جسے Apple.inc نے اپنے iOS، iPad، watch اور macOS آپریٹنگ سسٹمز کے لیے تیار کیا ہے- یہ آواز پر قابو پانے والا، ذہین پرسنل اسسٹنٹ ہے جو یوزر کے حکم کی ترجمانی اور جواب دینے کے لیے قدرتی زبان اور اسپیچ ریکگنیشن کا استعمال کرتا ہے- سری کو پہلی بار اکتوبر 2011 میں آئی فون 4S کے ساتھ متعارف کرایا گیا تھا-[3] الیکسا (Alexa) جو ایک ورچوئل اسسٹنٹ ہے جسے ایمیزون نے ایکو ڈیوائسز کے ساتھ ساتھ دیگر تھرڈ پارٹی ڈیوائسز میں استعمال کرنے کے لیے تیار کیا ہے- Alexa کو وائس کا جواب دینے، یوزر کو وائس معلومات فراہم کرنے اور سمارٹ ہوم ڈیوائسز کو کنٹرول کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے- یہ مختلف قسم کے کمانڈز اور پوچھ گچھ کو سمجھنے اور ان کا جواب دینے کے لیے قدرتی زبان اور مشین لرننگ کا استعمال کرتا ہے- جیسا کہ ایک پلیٹ فارم بن جائے گا جس سے یوزر بات کر سکیں گے اور بول کر اسے ہدایات دے سکیں گے اور وہ بول کر یوزرکو جوابات دے گا -
چیٹ جی پی ٹی کی حدود :
ChatGPT کا استعمال زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے کیلئے مفید ثابت ہو سکتا ہے، خاص طور پر طالب علم کیلئے جو امتحان کی تیاری، ہوم ورک اسائنمنٹس، یا تعلیمی تحریر میں مدد فراہم کرتاہے- یہ ذہن میں رکھنا ضروری ہے کہ چیٹ جی پی ٹی جیسے اے آئی ماڈل کو اب بھی ٹرینڈ کیا جا رہا ہے- جس میں موجودہ حدود بھی شامل ہیں:
غلط جوابات
ChatGPT میں مسلسل ترقی ہو رہی ہے اور اس کے ماڈل کو نئے ڈیٹا کے ساتھ ٹرینڈ کیا جا رہا ہےتو اس سے لامحالہ غلطیاں ہوسکتی ہیں - اپنے کام میں استعمال کرتے ہوئے اس کے جنریٹ کئے ہوئے جواب کو دوبار چیک کرنا بہت ضروری ہے، کیونکہ یہ حقائق پر مبنی اور استدلال کی غلطیاں کر سکتا ہے- ماہر موضوعات جیسے گرائمر یا ریاضی کے بارے پیچیدہ سوال کے جواب دینےمیں قابل بھروسہ نہیں ہےجسے قابل اعتماد ذرائع کے ساتھ دو بار چیک کریں- ChatGPT نے متعدد جگہ غیر موجود قانونی دفعات کا حوالہ دیا ہے جو اس نے یہ کہنے سے بچنے کیلئے جواب دئیے ہیں کہ ’’اسے کوئی جواب معلوم نہیں ہے‘‘-
متعصب جوابات
ChatGPTمیں AI ٹولز کا وسیع پیمانے پر استعمال ثقافتی اور نسلی شائستگی کو نقصان پہنچا سکتا ہے-اگر متعصب اندازوں سے وہ علم کےحصول کا تعین کرتا ہے تو اس بات کے امکانات ہیں کہ متعصبانہ نتائج برآمد ہوں گے - اگرچہ یہ ایک چیلنج ہے جس کا سامنا تقریباً ہر AI ٹول کو کرنا پڑتا ہے، لیکن بڑے پیمانے پر ٹیکنالوجی تعصب مستقبل میں ایک اہم مسئلے کی نمائندگی کرتا ہے-
انسانی بصیرت کا فقدان
اگرچہ ChatGPT مخصوص سوالات کے جوابات پیدا کرنے میں کافی ماہر ہے، لیکن یہ بالآخر انسان نہیں ہے- اس طرح یہ صرف انسانی رویے کی نقل کر سکتا ہے، خود اس کا تجربہ نہیں کر سکتا-یہ کسی موضوع کے مکمل سیاق و سباق کو نہیں سمجھ سکتا-اس میں جذباتی ذہانت نہیں ہے اور وہ طنز، ستم ظریفی یا مزاح جیسے جذباتی اشارے کو نہیں پہچانتا- اس کی جسمانی موجودگی نہیں ہے اور یہ انسانوں کی طرح دنیا کو دیکھنے اور سننے کی صلاحیت نہیں رکھتا -اس کے پاس حقیقی دنیا کے تجربات یا شعور کا علم نہیں ہے یہ کسی موضوع کا خلاصہ اور وضاحت کر سکتا ہے لیکن منفرد بصیرت پیش نہیں کر سکتا-
زیادہ لمبے (لفظی) جوابات
چیٹ جی پی ٹی کے تربیتی ڈیٹاسیٹس اسے مختلف زاویوں سے کسی موضوع کا احاطہ کرنے کی ترغیب دیتے ہیں، ہر اس طریقے سے سوالات کے جوابات دیتے ہیں جن کا وہ تصور کر سکتا ہے- اگرچہ یہ کچھ طریقوں سے مثبت ہے یہ پیچیدہ موضوعات کی بہت اچھی طرح وضاحت کرتا ہےیقینی طور پر ایسے موضوعات ہیں جہاں بہترین جواب ’’ہاں‘‘ یا ’’نہیں‘‘- زیادہ وضاحت کرنے کا یہ رجحان ChatGPT کے جوابات کو حد سے زیادہ غیر رسمی اور بے کار بنا سکتا ہے-
چیٹ جی پی ٹی کی ترقی سے انسانی مستقبل کو خدشات
ChatGPT جیسے ٹولز کی ترقی اور تعیناتی اہم اخلاقی، سماجی اور اقتصادی تحفظات کو بڑھاتی ہے - اگرچہ جہاں ممکنہ فوائد ہیں، وہاں ایسے خدشات بھی ہیں جن پر محتاط غور اور ذمہ دارانہ انتظام کی ضرورت ہے - چیٹ جی پی ٹی جیسے ماڈلز زیادہ قابل ہونے سے مختلف ملازمتوں کے ممکنہ آٹومیشن خدشات بڑھتے جائیں گے- جس سے بے روزگاری اور معاشی خلل بڑھے گا - ضرورت اس چیز کی ہے کہ معاشروں کو تخلیقی ترقی کے مطابق کیسے ڈھالنا چاہیے؟
پرنسٹن، پنسلوانیا اور نیویارک یونیورسٹی کے محققین کی ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ٹیلی مارکیٹرز اور اساتذہ سب سے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں-محققین نے ایک بینچ مارک کا استعمال کیا جسے ’’AI Occupational Exposure‘‘ کہا جاتا ہے اس بات کا اندازہ کرنے کے لیے کہ ChatGPT جیسی خدمات مختلف پیشوں میں کتنی خلل ڈال سکتی ہیں- انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ تعلیم کے شعبےجس میں زبان، ادب، تاریخ، قانون، فلسفہ، مذہب، سماجیات، سیاسیات اور نفسیات کے پوسٹ سیکنڈری اساتذہ سب سے زیادہ متاثر ہوں گے- اس کے باوجود اس رکاوٹ کا لازمی طور پر یہ مطلب نہیں ہے کہ AI لاکھوں تدریسی ملازمتیں چھین لے گا- دریں اثنا، AI کی حدود انسانوں کو معنی خیز طور پر تبدیل کرنے کی صلاحیت پر نظر رکھ سکتی ہیں- ChatGPT اپنی کامیابیوں کے ساتھ ساتھ غلطیاں بھی پیدا کر رہا ہے - ایک حقیقت جسے اس کے تخلیق کاروں نے تسلیم کیا ہے جو محسوس کرتے ہیں کہ ٹیکنالوجی اب بھی ’’نقص اور محدود‘‘ ہے- مثال کے طور پر، یہ ریاضی کے بنیادی حسابات اور منطق میں ناکام ہو گیا ہے-یقینی طور پر، کچھ ملازمتیں بے کار بھی ہو سکتی ہیں-
برسلز میں قائم تھنک ٹینک بروگل میں فیوچر آف ورک ٹیم کی ساتھی اور لیڈر لورا نورسکی نے بتایا کہ لیبر مارکیٹ پر چیٹ جی پی کا اثر واقعی کافی ہوگا-لیکن AI کے پاس ’’نوکریاں پیدا کرنے کی صلاحیت‘‘ بھی ہے- نورسکی کا مزید کہنا تھا کہ درحقیقت، ورلڈ اکنامک فورم نے اکتوبر 2020ء میں یہ نتیجہ اخذ کیا کہ جہاں AI ممکنہ طور پر 2025ء تک عالمی سطح پر 85 ملین ملازمتیں چھین لے گا، وہیں یہ بڑے ڈیٹا اور مشین لرننگ سے لے کر انفارمیشن سیکیورٹی اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ تک کے شعبوں میں 97 ملین نئی ملازمتیں بھی پیدا کرے گا-نورسکی نے کہا کہ ’’یقین کے ساتھ کہا جا سکتا ہے کہ یہ ہمارے کام کرنے کے طریقے کو بدل دے گا‘‘-[4]
٭٭٭