۵ فروری ۶۱۰۲ئ بروز جمعہ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر مقبوضہ کشمیر کی عوام سے اظہارِ یکجہتی کیلئے مسلم انسٹیٹیوٹ کے زیرِ اہتمام چائنہ چوک تا نیشنل پریس کلب اسلام آباد ایک ریلی کا اہتمام کیا گیا جس میں سول سوسائٹی، سیاسی ، سماجی وسفارتکار حضرات ، یونیورسٹیز کے اساتذہ و طلبائ، وکلائ اور صحافیوں سمیت تما م شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی-
ریلی کا انعقاد نہایت منظم انداز میں کیا گیا شرکائ نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے جن پر کشمیریوں کی آزادی کیلئے کی جانے والی جدوجہد کیلئے خراجِ تحسین ، اُن سے اظہارِ یکجہتی، مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی اور مظالم کی مذمت، عالمی برادری کے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار اور کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کیلئے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے متعلق نعرے درج تھے- اس موقع پر اراکینِ اسمبلی، کشمیری حریت رہنماؤں ، سابق پاکستانی سفرا ، دانشوروں اور کالم نویسوں نے ریلی کے شرکائ سے خطاب کیا- اس موقع پر مقررین نے کہا کہ یومِ یکجہتی کشمیر پاکستانی عوام کی جانب سے دنیا بھر میں علامتی طور پر منایا جاتا ہے اور یہ اس امر کا اعادہ کرتا ہے کہ پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے عوام اپنے حقوق کی جدوجہد کرنے والے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں -
جب برصغیر میں برطانوی حکومت کااختتام ہوا تو تقسیمِ ہند کے وقت کشمیریوں نے پاکستان کے ساتھ الحاق کیلئے ۹۱ جولائی ۷۴۹۱ئ میں فیصلہ دیا- بعد ازاں کشمیر کے مہاراجہ نے پاکستان کے ساتھ سٹینڈ سٹل معاہدہ ﴿standstill agreement﴾ کیا مگر بھارت نے سازش اور نام نہاد الحاقی دستاویزکے ذریعے۷ ۲ اکتوبر۷۴۹۱ میں جموں و کشمیر پر قبضہ جما لیا- کشمیریوں کے طرف سے سخت ردعمل اور پاکستان کے احتجاج پر بھارت اس مسئلہ کو اقوامِ متحدہ میں لے گیا جہاں کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کیلئے قراردادیں منظور ہوئیں جن پر پاکستان اور بھارت دونوں متفق ہوئے- مگر اس کے بعد بھارت اپنے وعدوں سے مکر گیا اور کانگریس نے نہرو کے کئے گئے وعدے وفا نہ کئے- بھارتی قبضے کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہدِ آزادی ۷۴۹۱ئ سے اب تک جاری ہے -
بھارت اس مسئلہ کو تاخیر کا شکار کرنے کی حکمت عملی اپنائے ہو ئے اورمقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندوئوں کی غیر قانونی آبادکاری شروع کر دی ہے جس کے ذریعے اب وہ کشمیر کی آبادی کے شماریات میں ردو بدل کر رہا ہے تاکہ وہاںمسلم اکثریت کو ختم کیا جائے اور بعد ازاں منعقد ہونے والے کسی ریفرنڈم میں بھارت اپنی مرضی کے نتائج اخذ کرے- بھارت کشمیر میں ہندوئوں کی آبادکاری کے ذریعے حقِ خود ارادیت کی جدوجہد کو مصنوعی جمہوریت کے لبادے میں ختم کرنا چاہتا ہے - کشمیری نوجوان اپنے آبائو اجداد کی طرح بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے پُر عزم ہیں اور عالمی برادری بشمول بھارت کے قبول کردہ اپنے حقِ خود ارادیت کے حصول کیلئے کوشاں ہیں-
کشمیر کے تصفیہ طلب تنازعہ کے حل کے لیے عالمی برادری کا کردار حوصلہ افزا نہیں ہے کہ عالمی برادری نے کشمیریوں کو حقِ خود ارادیت کی فراہمی کا وعدہ کیا مگر اس مسئلہ کو اتنی توجہ نہیں دی گئی جتنی اسے ملنی چاہئے تھی- عالمی برادری دیگر مسائل حل کرنے کیلئے کردار ادا کر سکتی ہے تو کشمیر کا مسئلہ اڑسٹھ سال گزرنے کے باوجود کیوں حل نہیں ہو سکا؟ مسئلہ کشمیر کے ضمن میں عالمی برادری کو دوہرے معیارات کوترک کرناچاہئے اور کشمیریوں کو حقِ خود ارادیت کی فراہمی کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے - اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو بھارت کو مجبور کرنے کیلئے عملی اقدامات کرنے چاہئیں تا کہ کشمیریوں کو اُن کے ساتھ کئے گئے وعدوں کے مطابق استصوابِ رائے کی فراہمی ممکن ہو -
مقررین نے اس امر کا بھی اظہار کیا کہ تاریخ شاہد ہے جب بھی لوگ آزادی کیلئے پُر عزم ہوں تو بالآخر وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہو جاتے ہیں اور جارح قوت زیادہ مدت تک غیر قانونی قبضہ قائم نہیں رکھ سکتی -پاکستان مسلسل اقوامِ متحدہ میں اس مسئلہ کو اٹھا رہا ہے اور تمام عالمی فورمز پر اس کے حل کیلئے آواز بلند کرتا رہے گا اور کشمیریوں کی ہر ممکن سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھے گا-
ریلی کے اختتام پہ اقوام متحدہ کے اسلام آباد دفتر میں مسلم انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر نیل بونہے کو ایک یاداشت درج کرائی گئی جس میں سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ جناب بان کی مون کو یہ یاد دِہانی کرائی گئی کہ کشمیریوں کی آہ و فغاں اورحقِ خود ارادیت کے لیے کی جانے والی جدوجہد آپ کو یہ پکار رہی ہے کہ کشمیر میں استصواب رائے سے متعلق اقوام متحدہ کی قرار دادوں پہ عمل در آمد کرایا جائے اور کشمیر میںانسانی حقوق کی خلاف ورزیوںکو روکنے میں اقوام متحدہ اپنا کردار ادا کرے - کشمیریوں نے اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کی لیکن ان کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے بھارت قتل وغارت، اغوائ، جنسی تشدد، جلائو گھرائو، گمنام اجتماعی قبروں جیسے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے - اقوام متحدہ کو واضح الفاظ میں بھارتی مظالم کی تردید کرنی چاہیے اور کشمیریوں کو ان کا بنیادی انسانی حق ’’ حقِ خود ارادیت ‘‘ ملنا چاہیے-
کئی ٹی وی چینلز پر ریلی کو براہِ راست نشر کیا گیا-