اللہ تعالیٰ نے انسان کو اشرف المخلوقات پیدا فرمایا صرف یہ ہی نہیں بلکہ اپنا نائب(خلیفہ ) بھی مقرر فرمایا - اللہ تعالیٰ نے اولاد آدم کی عزت اور علم کی گہرائی کے بارے میں ارشاد فرمایا کہ ’’اولاد ِآدم کو کُل اسماء کا علم سکھایا‘‘-یعنی علم کی تمام عمیق گہرائیاں عطا فرما کر انسان کو دنیا پر بھیجا اور حکم فرمایا کہ میری بنائی ہوئی کائنات میں غور،تدبر اورکھوج لگاؤ - یہ وہ بنیادی حکم ہے جو اللہ تعالیٰ نے انسان کوفرمایا جس کی تعمیل کیلئے انسان اللہ تعالیٰ کی کائنات کا مشاہدہ کرتا ہے اور اُس میں غوطہ زن ہوکر اللہ تعالیٰ کی عطاکردہ صلاحیتوں کواستعمال کرتا ہوا کائنات میں سے کسی ایک چیز کا کھوج لگا لیتا ہے-
جیسے اٹھارہ ہزار عالم کی کل مخلوقات میں سے انسان افضل ہے بعین اُسی طرح اللہ تعالیٰ نے حساسیت، انفرادیت اور صلاحیت کا اعلیٰ معیار انسانی دماغ کو بنایا ہے- اگرہم اللہ تعالیٰ کی تخلیق میں سے انسانی دماغ پر ہی تحقیق کریں تو ہماری عقل، فہم و فراست دنگ رہ جاتی ہے- انسانی دماغ پورے جسم کے نرو سسٹم کو اپنی گرفت میں کیے ہوئے ہے جو اُسے جسم میں ہونے والی تبدیلی کے بارے میں نینو سیکنڈز میں آگاہ کرتا ہے- اگر انسان کا ہاتھ اچانک کسی گرم چیز(موٹر سائیکل، کارکے انجن )کو چُھو جائے تو فوراً انسان کا ہاتھ تیزی سے اُس گرم چیز سے دور ہو جاتا ہے-اس کی وجہ کیا ہے؟ اگر ہم انسانی دماغ کا جائزہ لیں تو کسی بھی انسانی وجود کے وزن میں سے 2فیصد وزن دماغ کا ہوتا ہے- ہیومین برین 3 پاؤنڈ یعنی 1.36 کلوگرام وزنی ہوتا ہے -[1]انسانی دماغ تقریبًا 100 بلین نیوران سلیز پر مشتمل ہوتا ہے یہ ایک سکینڈ میں تقریباً 200 ٹریلین یا اس سے بھی زائد عمل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو 1000سُپر کمپیوٹرز سے زیادہ طاقتور ہے جس میں پیٹابائٹ(Petabytes) تک کا ڈیٹا سٹور کرنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے جو کہ Flexible ہارڈ ڈسک کی طرح اپنا ڈیٹا کم یا زیادہ بھی کر سکتی ہے- یہ وہ بنیادی نِکات ہیں جو AI (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) کی شروعات کا موجب بنتے ہیں-
آرٹیفیشل انٹیلجنس (Artificial Intelligence) دو الفاظ کا مجموعہ ہے- Artificial (مصنوعی) اگر ہم اپنے اردگرد نگاہ دوڑائیں تو ہمیں ایسا محسوس ہوگا جیسے ہر چیز مصنوعی ہے- مصنوعی کو اگر ہم سادہ لفظوں میں بیان کریں تو ہم یوں کہ سکتے ہیں کہ وہ ’’اصل نہیں ہو بلکہ اصل کے قریب تر ہو‘‘ - اگر ہم سپورٹس کے میدان کی بات کریں تو بہت سے میدان ایسے ہیں جہاں مصنوعی گھاس پر براہ راست میچز کھیلے جاتے ہیں - اسی طرح میڈیکل کے شعبے نے مصنوعی عضو (Organ) پر بہت حد تک کامیابی حاصل کی ہے اب مصنوعی دل پر بہت تیزی سے ریسرچ جاری ہے-
(Intelligence) سےمراد ذہانت کے ہیں جس طرح انسان سوچنے، سمجھنے،تجزیہ و فرق کرنے اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کرنے کی طاقت رکھتا ہے - انسان یہ سمجھ سکتا ہے کہ مشکل کام کو کس طرح بخوبی انجام دیا جاسکتا ہے؟ رن ٹائم پر کیسے خودکو مولڈ کیا جا سکتا ہے؟ یہ وہ ذہانت ہے جو کہ انسان میں پائی جاتی ہے لیکن انسان یہ ذہانت مکینکل چیزوں میں دیکھنا چاہتا ہے جس میں ابتدائی طور پر بہت سے کامیابیاں حاصل ہوئیں ، مثلاً؛ 10 فروری 1996ء کو ’’ڈیپ بلیو‘‘ نامی کمپیوٹر نے شطرنج کے عالمی چیمپئن گیری کاسپا روف کو شطرنج میں شکست دی،جس سے اِس مفروضے کو بے حد تقویت ملی کہ مصنوعی ذہانت انسانوں کے مقابلے میں ایک الگ ذہانت کی حیثیت رکھتی ہے-اِس طرح کی اور بھی کئی مثالیں دی جا سکتی ہیں - لیکن انسان نے یہ سوچنا شروع کیا کہ کیلکولیٹر سے لےکر چھوٹی بڑی ویڈیو گیمز میں جو مصنوعی ذہانت بکھری پڑی ہے اس سب کو یکجا کر کے ایک انسان نما روبوٹ میں ڈال دی جائے تو وہ مصنوعی ذہانت سے نکل کر خود کار ذہانت کی صلاحیت بھی حال کر لے گا- لیکن ابھی تک یہ مصنوعی ذہانت کےربوٹ انسانی کوڈنگ کےمحتاج ہیں- جدت کے باوجود یہ انسان نما روبوٹ (Humanoid robot) انسان کی طرح صلاحیت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوا- انڈسٹری میں انسانوں کی جگہ روبوٹس حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہے -مثلاً ایسی جگہ پر جہاں 400سینٹی گریڈ درجہ حرارت ہو، جس جگہ پر گاڑی کی باڈی کو پالش کرنا مقصود ہو، بھاری وزن اُٹھانا ہو، ایک ہی واضع کردہ سمت میں چلنا ہو اور اس طرح کے دیگر امور میں AI نے کامیابی حاصل کی ہے-
(AI) کا نام لیتے ہی تصور میں ایک مشینی شکل کا ڈھانچے آجاتا ہے جو کہ بہت زیادہ پاور فُل اور بے رحم سی چیز دکھائی جاتی ہے لیکن حقیقت اس کے بالکل بر عکس ہے جس میں ہم یوں کہ سکتے ہیں کہ AI یہ وہ قابلیت ہے جو کمپیوٹر کو مشکل ٹاسک ادا کرنے کے قابل بناتی ہے جو کہ انسانی ذہانت کی طرح کام کرتی ہے-جس میں فیصلہ کرنے کی قوت، غلطیوں سے سیکھنا، مشکل ریاضیاتی عمل کو حل کرنا، آواز اور چہرے کی پہچان وغیرہ شامل ہے-
AI کا تاریخی پس منظر:
اگر ہم AI کی تاریخ پر غو ر کریں تو 1950ء کے ابتدائی سالوں میں ’’مشینی سوچ‘‘، سائبر نیٹکس،آٹو میٹا تھیوری اور انفارمیشن پروسیس پر بہت سا کام سائنسدانوں نےاپنی ذاتی حیثیت میں انجام دیا- 1956ء کی ڈاٹ ماؤتھ کانفرنس (Dartmouth) میں Dr. John McCarthy نے پہلے سائنسدانوں کے تمام کام کو اکھٹا کرنے کا ایک نیا خیال پیش کیا جس کو (Artificial Intelligence) کا نام دیا گیا -[2] دنیا کا پہلا AI پروگرام ’’Logic Theorist‘‘تھا جو درجنوں حسابی عمل اور ڈیٹا کو حل کر سکتا تھا اور اس پروگرام کو بھی اسی کانفرنس میں لکھا گیا -[3] اگر ہم اردگرد کامشاہدہ کریں تو ہر چیز میں AI کی جھلک دکھائی دے گی حتی کہ موبائل فون ، لیپ ٹاپ ، انٹرنیٹ ، آواز کے ساتھ گھر کا گیٹ کا کھلنا، بارش کے آتے ہی چھتریوں کا اوپن ہوجانا، آفس میں جاتے ہی ایک روبوٹ کا استقبال کرنا، روبوٹ ویٹر، روبوٹ شیف، میڈیکل، تعلیمی میدان، سپورٹس، کسٹمر سروس اورصنعتیں بھی AI سے خالی نہیں-
میڈیکل میں AI کا استعمال :
میڈیکل وہ شعبہ ہے جس میں ہر انسانی جان بہت قیمتی ہے جس کی حساسیت شاید وہ ہی جان سکتے ہیں جو اس شعبے سے منسلک ہیں- انسان کا وجود باریک وینز اور مختلف انسانی اورگنز پر مشتمل ہے بہت عرصے تک ڈاکٹر نارمل سرجری ہاتھ سے کرتے رہے ہیں لیکن پیچیدہ سرجری کیلئے میڈیکل کے شعبہ کو بھی AI کی مدد لینی پڑی جس کی وجہ سے مشکل آپریشنز بھی آسانی سے سر انجام دئیے جا سکتے ہیں-حال ہی میں دل کے دورہ سے ہونی والی اموات کو روکنے اور دل کی وینز میں کلاٹ کو دور کرنے کیلئے Coronary Angioplasty and Stenting ٹیکنالوجی متعارف کروائی گئی جو AI کی گائیڈ وائرکے ذریعے دل کی وینز کے اُس حصے میں چلی جاتی ہے جہاں کلاٹ بنا ہوتا ہے اور وہاں اُس رکاوٹ والی جگہ پر Stent ڈال کرخون کی روانگی کو برقرار رکھا جاتا ہے نیز میڈیکل کے بہت سے شعبہ جات میں بھی AI کا مثبت کردار ہے جو خراج تحسین کا مُستحق ہے-
سپورٹس میں AI کا کردار:
AI نے سپورٹس کے میدان میں بھی اپنے آپ کو منوایا ہے ، فائٹنگ، ریسنگ گیمز اس کی ایک زبردست مثال ہیں جن میں کئی مرتبہ کمپیوٹر کی ذہانت انسانوں کو شکست دیتی ہے - ذہنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کی آٹو گیمز بھی مصنوعی ذہانت ہی کا حصہ ہیں - سوچ بچار، گہری منصوبہ بندی اور چالاکی پہ مشتمل گیم شطرنج کی مثال پہلے دی جا چکی ہے اس میں بھی آرٹیفشل انٹیلی جنس نے عالمی چیمپئن کو مات دے رکھی ہے - [4]
آٹوموبائل صنعت میں AI کا کردار:
دنیا میں آٹو موبائل ضرورت کے ساتھ ساتھ ایک فیشن بھی بن گیا ہے آٹو موبائل کی صنعت میں اضافہ اور برینڈ میں بھی بہتری آ رہی ہے جو کہ ایک مثبت قدم ہے- اگر ہم آٹو موبائل کی صنعت کا جائزہ لیں تو باڈی کو بنانے سے لے کر اُس کے مکمل ہونے تک تمام کام AI ربوٹک کرتے ہیں جس کی وجہ کام میں تیزی، وزنی چیز اُٹھانا اور ہائی ٹمپریچر میں ربوٹس کا کام کرنا ہے-انسان AI ربوٹس کی بنائی ہوئی چیز کو تنقیدی نظر سے دیکھ سکتا ہے-صرف یہاں تک ہی نہیں،سیلف ڈرائیونگ کار بھی AI کے مرہون منت ہیں جس میں اگر ڈرائیور کو نیندیا اونگ بھی آجائے تو Source سے Destination تک کا راستہ خود طے کرسکتی ہے- اکثر نئے مسافر طیارے بغیر پائلٹ کے اڑان بھرنے ، لینڈ کرنے اور سخت موسم میں فلائیٹ کو ہموار رکھنے کی صلاحیت سے مزین ہیں -
دفاعی میدان میں AI کا کردار:
کسی بھی ملک کا سب سے حساس اور اہم ترین ادارہ دفاعی ادارہ ہے جس میں ایک ملک کو دوسرے ملک سے خطرہ لاحق ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ ملک اپنے ایٹمی ہتھیار کے ساتھ ساتھ فوج کی بھی پیش رفت چاہتا ہے اب تک بہت سے ترقی یافتہ ممالک اپنے ہتھیاروں کو AI سے لیس کر چکے ہیں جس میں پاکستان بھی اپنے ملک کے دفاع کیلئے AI ڈرون بنانے میں کامیاب ہوا ہے - ہر ملک اپنے فضائی ، بحری اور بری فوج کی نگرانی ہر وقت چاہتا ہے اُس کیلئے AI بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے جس میں Air Defence System جو کہ دشمن جہاز کو نشانہ بنا سکتا ہے- Loitering Munitions جو کہ بادلوں میں چھپے ہوئے اور بادلوں میں چھپ کر مخصوص فاصلہ تک دشمن کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا سکتا ہے[5] اور Sentry Weapons جوکہ بارڈر کے قریب نصب ہوتی ہے اس میں کیمرہ اور تھرمل امیج کی مدد سے دشمن کو نشانہ بنا سکتی ہے-
پاکستان مستقبل قریب میں AI کے میدان میں بہت سی Development کرنے جا رہا ہے- پاکستانی حکومت نے رواں بجٹ میں 1.1 بلین روپے AIکے ابتدائی پروجیکٹس پرمختص کیے ہیں جو کہ ملکی سطح پر AI پروجیکٹس میں کار آمد ہونگے اس منصوبے میں ابتدائی طور پر اعلیٰ تعلیمی کمیشن (HEC) کے تحت چھ (6)پبلک سیکٹر یونیورسٹی میں نو(9) AI لیب کا قیام ہے- [6]یہ وہ بنیادی اور اہم قدم ہے جس سے طالب علم ملکی خدمات میں ایک ریکارڈ اضافہ کر سکتے ہیں -
٭٭٭
[1]https://faculty.washington.edu/chudler/ffacts.html
[2]https://www.qualitance.com/blog/short-history-artificial-intelligence/
[3]https://www.bosch.com/stories/history-of-artificial-intelligence/
[4]https://omnius.com/blog/a-short-history-of-artificial-intelligence-making-mythology-a-reality/
[5]https://www.edrmagazine.eu/new-loitering-munitions-from-iai
[6]https://www.thenews.com.pk/print/306187-govt-allocates-rs1-1-billion-for-artificial-intelligence-projects