تحقیقی ادارہ مسلم انسٹی ٹیوٹ اور پاکستان میں سوڈان کے سفارتخانہ کے زیرِاہتمام ’’پاکستان سوڈان پیپلز فرینڈ شپ ایسوسی ایشن‘‘ کی افتتاحی تقریب اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی- تقریب میں سوڈان، سعودی عرب، فلسطین، اردن، الجیریا، مصر، عمان، لیبیا، شام، یمن اور ساوتھ افریقہ سمیت دیگر کئی ممالک کے سفیروں نے شرکت کی- مسلم انسٹی ٹیوٹ اور سوڈان کے مشترکہ اقدام سے قائم ہونے والی پاکستان سوڈان پیپلز فرینڈ شپ ایسوسی ایشن ﴿پی ایس پی ایف اے﴾ کے قیام کا مقصد دونوں ممالک کے عوام کو ایک دوسرے کے مزید قریب لانا ہے تاکہ دونوں ممالک کے مابین تعلیم و تحقیق، زراعت، صحت، تجارت، ثقافت سیاحت، امن عامہ اور نوجوانوں کے مابین باہمی تعاون کے ساتھ ساتھ عوامی روابط و قربت کو فروغ دیا جا سکے- ایسوسی ایشن کی افتتاحی تقریب سے لیڈر آف دی ہاؤس سینٹ آف پاکستان اور ’’موئتمر العالم الاسلامی‘‘ کے سیکرٹری جنرل سینیٹر راجہ ظفر الحق، سوڈان کے سفیراحمد عبد الرحمٰن محمد، چیئرمین مسلم انسٹی ٹیوٹ صاحبزادہ سلطان احمد علی، سوڈان کے خارجہ امور کے انڈر سیکرٹری عبدالغنی النعیم نے خطاب کیا- تقریب میں سیاسی و سماجی شخصیات، محققین، تاجروں، یونیورسٹیز کے طلبائ و پروفیسرز اور مختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی خصوصاً پاکستان میں موجود سوڈانی کمیونٹی نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی-
مقررین کے اظہار خیال کا مختصر جائزہ درج ذیل ہے:
عزت مآب احمد عبد الرحمن محمد:
﴿چارجڈ افیئرز ﴿charged' affaires﴾ سوڈان ایمبیسی، اسلام آباد، پیٹرن ان چیف ’’پی ایس پی ایف اے‘‘﴾
آج کی اس عالی شان تقریب میں تشریف لائے ہوئے معزز مہمانانِ گرامی کے ساتھ مخاطب ہونا میرے لیے باعث فخر اور انتہائی قابل مسرت ہے- مَیں تمام معزز مہمانوں کا تہہ دل سے مشکور ہوں کہ وہ آج کی اس تقریب میں تشریف لے کر آئے - ’’پاکستان سوڈان پیپلز فرینڈشپ ایسوسی ایشن‘‘ کا قیام اور اس کی افتتاحی تقریب کا انعقاد ایسا خواب تھا جس کی تعبیر کے لیے ہم مسلم انسٹیٹیوٹ کے ساتھ مل کر گزشتہ دو برسوں سے محنت کر رہے ہیں - ہم اس بات پہ یقین رکھتے ہیں کہ پاکستان اور سوڈان کے لوگ ایک ساتھ ترقی کی نئی منازل طے کریں گے- پاکستان میں اس تقریب کا انعقاد یقینا ایک تاریخی دن ہے- میرے پاکستان میں گزرے ایام میں سے آج کا دن یادگار ترین ہے- مَیں پاکستان میں موجود سوڈانی کمیونٹی اور اس تقریب میں شرکت کرنے والے سوڈانی لوگوں کا بھی انتہائی ممنون ہوں- سوڈان زندہ باد، پاکستان زندہ باد-
صاحبزادہ سلطان احمد علی:
﴿چیئرمین مسلم انسٹی ٹیوٹ، نائب صدر ’’پی ایس پی ایف اے‘‘﴾
سب سے پہلے مَیں سوڈان ایمبیسی اسلام آباد کا مشکور ہوں کہ مسلم انسٹیٹیوٹ اور اُن کے باہمی تعاون سے ’’پی ایس پی ایف اے‘‘ کا قیام عمل میں آیا- اس تقریب میں شریک ہونے والے تمام معزز مہمانوں کا بھی شکر گزار ہوں- پاکستان اور سوڈان کے لوگوں کے مابین بہت اچھے تعلقات قائم ہیں اور مَیں امید کرتا ہوں کہ اس فورم کے قیام سے ان تعلقات میں مزید بہتری آئے گی اور ایک دوسرے کے مابین تعاون، سمحھ بوجھ، بھائی چارے اور پائیدار امن کے قیام کی راہیں مضبوط ہوں گی- اس اَمر کی اَشد ضرورت ہے کہ دنیا کے مختلف خطوں میں موجود دو ایسے ممالک جو عالمی امور پہ یکساں مؤقف رکھتے ہیں، ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو فروغ دیں اور ایک دوسرے کے تجربات، خیالات، ماہرانہ صلاحیتوں اور وسائل سے فائدہ اٹھاتے ہوئے آج کی اس ’’گلوبل ویلیج‘‘ میں ترقی کی منازل طے کریں- مَیں امید کرتا ہوں کہ اس فورم کی وساطت سے ہم تعلیم و تحقیق، صنعت و تجارت، زراعت اور دیگر شعبوں میں تعاون کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کر سکیں گے- مزید براں دونوں ممالک کے اداروں کے مابین نیٹ ورکنگ سے ان خیالات کو عملی شکل دی جا سکتی ہے- فرینڈ شپ فورم کے قیام کی تجویز آج سے کچھ عرصہ قبل مسلم انسٹیٹیوٹ کے زیرِ اہتمام سوڈان پر منعقد ہونے والے ایک سیمینار میں پیش کی گئی تھی جس کے بعد سابق سفیر احمد محمد الشافی کے ساتھ اور موجودہ سفیرِ محترم کے ساتھ مل کر ہم کام کرتے رہے ، آج اُس تجویز کی عملی تعبیر سامنے ہے- اُمید ہے کہ دونوں برادر اسلامی ممالک کے تعلقات اور عوامی روابط کے فروغ میں یہ ایسوسی ایشن اپنا ایک مؤثر کردار ادا کرے گی -
سینیٹر راجہ ظفر الحق:
﴿لیڈر آف دی ہاؤس، سینیٹ آف پاکستان، سیکرٹری جنرل ’’موئتمر العالم الاسلامی‘‘، صدر ’’پی ایس پی ایف اے‘‘﴾
آج کی تقریب کا انعقاد پاکستان اور سوڈان کے لوگوں کے لیے نہایت اہمیت کی حامل ہے جو ہمارے ایک دوسرے کے لیے جذبات کی عکاسی کرتی ہے- امن قائم ہونے کے بعد سوڈان اب خوش حالی اور سا لمیت کی جانب رواں دواں ہے- مَیں سوڈانی قیادت کو بھی داد دیتا ہوں کہ گزشتہ دو دہائیوں میں انہوںنے بہت سی مشکلات اور چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے اپنے ملک کو بحران سے نکالا - سوڈان ایک طرح سے افریقہ کا گیٹ وے ﴿Gateway﴾ ہے- اگر ہمارے سوڈان کے ساتھ اچھے تجارتی تعلقات ہوں تو یہ نہ صرف پاکستان اور سوڈان کے لیے فائدہ مند ہوگا بلکہ اس سے پورے افریقہ سے بھی مستفید ہوا جا سکتا ہے- ان دو طرفہ تعلقات سے مجموعی طور پر او- آئی-سی ﴿O.I.C.﴾ کے تمام رکن ممالک کو بھی فائدہ ہوگا اور بھی دیگر شعبوں میں تعلقات مستحکم ہوں گے- دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے بے پناہ مواقع موجود ہیں- کئی دیگر برادر اسلامی ممالک کے سفیر جو یہاں موجود ہیں وہ درحقیقت اس برادرانہ اجلاس میں مسلم اُمہ کے وسیع تر مفاد کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں اور افریقہ اور ایشیا کی ترقی کے خواہاں ہیں-
جناب عبدالغنی النعیم:
﴿انڈر سیکرٹری برائے خارجہ امور، سوڈان﴾
آپ کے درمیان موجودگی میرے لیے باعث فخر ہے- ہم سینیٹر راجہ ظفر الحق اور چئیرمین مسلم انسٹیٹیوٹ کے پاکستان سوڈان تعلقات سے متعلق گہری وابستگی پر مشکور ہیں- اس فورم کا وجود میں آنا یقینا وقت کی اہم ضرورت تھی کیونکہ آج ہمیں کاروبار، تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبہ میں ایک دوسرے کے تعاون کی بہت ضرورت ہے - ہم بطور سوڈانی قوم پاکستان کو ایک مثال اور امید گر کے طور پر دیکھتے ہیں کیونکہ پاکستان نے بہت سے کٹھن حالات کا کامیابی سے مقابلہ کیا ہے- پاکستان کے تحقیقاتی ادارے اور سفارت خانے ہمارے لیے ہر وقت کھلے ہیں جو بڑی حوصلہ افزا بات ہے- ہم جانتے ہیں کہ ’’پی ایس پی ایف اے‘‘ ایک عوامی سطح کی تنظیم ہے مگر ہم حکومتی سطح پر بھی اس کی بھرپور کامیابی کے لیے تعاون جاری رکھیں گے- ہمارے خطہ میں کچھ مشکلات ضرور ہیں مگر علاقائی امن کے لیے سوڈان اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے تاکہ خطہ میں امن کا قیام ممکن بنایا جا سکے - سوڈان ایک افریقی عرب ملک ہے جو بحیرہ احمر کے دہانے اور بحیرہ روم کے قریب واقع ہے جس کی سرحدیں افریقہ کے سات ممالک سے ملتی ہیں اور اگر کینیا اور یوگنڈا کو شامل کیا جائے تو ہمسایہ ممالک کی کل تعداد نو ﴿۹﴾ ہو جاتی ہے، لہٰذاسوڈان افریقہ کے لیے گیٹ وے ﴿Gateway﴾ ہے- سوڈانی لوگوں کو پاکستانی کمیونٹی کے وہاں آنے پر بے حد مُسرت ہو گی اور آپ کو بھرپور خوش آمدید کہیں گے-
شرکائ نے ایسوسی ایشن کے قیام پر انسٹیٹیوٹ اور سوڈانی سفارتخانہ کو بے حد مبارک باد پیش کی اور اس کی کامیابی کیلئے نیک تمنائوں اور اپنے تعاون کا اظہار کیا-