سُلطان الفقر ششّم حضرت سُلطان محمد اصغر علی صاحب رحمۃ اللہ علیہ ہر وقت دینی و روحانی خدمات کے جذبہ سے سرشار رہے اور ہمہ وقت اولیائے کاملین اور عارفین کی تعلیمات کے مطالعہ میں رہنا اور اسی ذکرو فکر میں وقت گزارنا آپ کا معمول اور شغل رہا ہے۔ آپ کو قرآن مجید و احادیثِ مُبارکہ کی روشنی میں اصلاحِ قلب و باطن، تجلیّۂ روح و تزکیۂ نفس کے متعلق آیات و احادیث اور سلطان العارفین رحمۃ اللہ علیہ کی تعلیمات پر اِس قدر عُبُور تھا کہ گھنٹوں تک آپ اصلاحِ قلب اور اسرارو رموزِ باطنیہ پر گفتگو فرماتے اور لوگ راہِ ہدایت کا سامان آپ کی بارگاہ سے کر کے جاتے ۔ آپ کے باطنی مقامات اور گواہر بار تعلیمات کے اثر سے ہر وقت عامۃ النّاس کی بڑی تعداد آپ کی خدمت میں جمع رہتی- آپ نے اپنی خدمت میں بیٹھنے والوں کی تربیت فرمائی اور اُنہیں تبلیغِ دین اور دعوتِ معرفتِ الٰہی کی خاطر تیّار کیا - آپ رحمۃ اللہ علیہ نے تعلیمات اولیاء کو قرآن و حدیث کی روشنی میں عام کرنے کے لئے اِصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین کی بنیاد رکھی۔ یہ تحریک غیر فرقہ وارانہ ، سیاسی شرانگزیوں سے پاک انتہائی پاکیزہ اور اولیائے کاملین کے پاکیزہ مشن کی بنیادوں پر قائم ہوئی- آپ نے شب و روز محنت فرما کر جماعت کو ملک بھر میں ضلع ، تحصیل اور یونٹ کی سطح پر منظم فرمایا جو آج (الحمد للہ) مُلک بھر میں فی سبیل اللہ خدمات سر انجام دے رہی ہے - قرآن و سُنّت کی آفاقی و عالمگیر تعلیمات کی اشاعت اور نوجوانانِ قوم وملّت کی تربیت کے لیے وقت عالمِ اسلام میں مؤثر ، مستحکم اور محکم تحریک کے طور پہ ’’ اصلاحی جماعت‘‘ اور’’ عالمی تنظیم العارفین‘‘ کام کر رہی ہیں - یہ وہ واحد پلیٹ فارم ہے جس کی آواز کو کسی تعصب ، تفریق اور کسی تقسیم کے بغیرتمام مکاتب فکر ، تمام مذاہبِ عالم کے لوگ سنتے ہیں اور تسلیم کرتے ہیں کہ واقعتاً یہی وہ جماعت ہے جو قرآن و سُنّت کی صحیح ترجمان اور تعلیماتِ اَسلاف و اکابر کی حقیقی مبلغ ہے-
اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین کے زیرِ اہتمام جانشین سلطان الفقر حضرت سلطان محمد علی صاحب مد ظلہ الاقدس سرپرستِ اعلی اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین کی قیادت میں علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر محافل میلاد مصطفی ﷺ اور حضرت سلطان باھُو ؒ کانفرنسزکے سالانہ اجتماعات منعقد ہوتے ہیں-
امسال انعقاد پذیر ہونے والے ان شاندار تربیّتی و اِصلاحی اجتماعات کے دوسرے رائونڈکی مختصر رپورٹ ملاحظہ فرمائیں-
مظفر گڑھ: 4جنوری2015ء
اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین برانچ ضلع مظفر گڑھ کے زیرِ اہتمام سیال میرج گارڈن میں حضرت سلطان محمد علی صاحب سر پرستِ اعلیٰ اصلاحی جماعت وعالمی تنظیم العارفین کی صدارت میں نہایت ہی پر رونق اجتماع بسلسلہ میلادِ مصطفی ﷺ و حق باھُو کانفرنسکا اہتمام ہوا- تلاوت و نعت کے بعد حضرت سلطان باھُو رحمۃ اللہ علیہ کا عارفانہ کلام پڑھا گیا-
مولانا مفتی محمد منظور حسین صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
آج کا دن نہایت ہی مبارک دن ہے تمام اہل ایمان کو مبارک ہو کیوں کہ آج کے دن حضور رسالت مآب ﷺولادت باسعادت کا دن ہے جن کی آمد مبارک کو اللہ تعالیٰ نے تمام مخلوقات کی تخلیق کا سبب ٹھہر ایا آپ باعث تخلیق کائنات ٹھہرے ،حدیث قدسی میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا :
{لولاک لماخلقت الافلاک }
’’اگرمیں آپ کو پیدا نہ فرماتا توافلاک کو پیدا نہ فرماتا -‘‘
{لولاک لما خلقت الدنیا}
’’اگر میں آپ کو پیدا نہ فرماتا تو دنیا کی کوئی چیز نہ بناتا -‘‘
بقول اقبال :
خیمہ افلاک کی استادہ اسی نام سے ہے
نبض ہستی تپش آمادہ اسی نام سے ہے
آپ کی ولادت باسعادت کے دن تمام اہل ایمان پر لازم ہے کہ ہم حضور علیہ الصلٰوۃ وسلام کی آمد کی جس طرح خوشی کرتے ہیں اسی طرح ہم آقاعلیہ الصلٰوۃ وسلام جس مقصد اور جس پیغام کو لے کر تشریف لائے اس کو عملی جامعہ پہنائیں تاکہ اللہ رب العزت کا قرب نصیب ہو -
مرکزی ناظم اعلیٰ ا صلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین الحاج محمد نوازقادری نے مرکزی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
آج کا دن حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام اس دنیا میں جلوہ گر ہوئے ہماری خوش بختی ہے کہ حضورعلیہ الصلٰوۃ وسلام کے میلاد پاک کی محفل میں جمع ہیں اور یہ محفل اولیا اللہ کی تعلیمات کی روشنی میں انعقاد پذیر ہے اولیااللہ کی تعلیمات حال کی تعلیمات ہیں کہ وہ جو مشاہدہ کرتے ہیں وہی کچھ بیان کرتے ہیں - یاد رکھیں کہ ایک ہے آمدمصطفیﷺ جہاں یہ ہم حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے میلاد پاک اور مقام پاک کے حوالے سے بات چیت کرتے ہیں وہیں یہ ہمارے اوپر لازم ہے کہ ہم پیغام کو بھی اور اسے اپناکر کامیابی کامرانی کو حاصل کریں اولیاکرام حضور علیہ الصلٰوۃ وسلام کی شریعت مطہرہ کو عملی جامعہ پہنانا کر طریقت ، حقیقت اور معرفت حاصل کرتے ہیں جیسا کہ حضرت سلطان باھو صاحب فرماتے ہیں کہ
ہر مراتب از شریعت یافتم
پیشوائے خود شریعت ساختم
اور اسی بات کی ہمیں بھی ترغیب دیتے ہیں کہ حضور علیہ الصلٰوۃ وسلام کی شریعت کو اپنائیں -
اختتام پر سرپرست اعلیٰ حضرت سلطان محمد علی صاحب مد ظلہ الاقدس نے اجتماعی دعا فرمائی-اجتماع میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور اجتماع کے اختتام پہ ہزاروں لوگوں نے جذبۂ ایمانی و جوشِ وجدانی سے سلسلہ عالیّہ قادریّہ میںشُمولیَّت اختیار کی-
راجن پور: 5جنوری2015ء
اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین برانچ ضلع راجن پور کے زیرِ اہتمام اسٹیڈیم گراؤنڈ میں جانشینِ سُلطان الفقر حضرت سلطان محمد علی صاحب سر پرستِ اعلیٰ اصلاحی جماعت وعالمی تنظیم العارفین کی صدارت میں نہایت ہی پر رونق اجتماع بسلسلہ میلادِ مصطفی ﷺ و حق باھُو کانفرنسکا اہتمام ہوا- تلاوت و نعت کے بعد حضرت سلطان باھُو رحمۃ اللہ علیہ کا عارفانہ کلام پڑھا گیا-
مولانا مفتی محمد منظور حسین صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے میلاد پاک کی محفل میں ہم سب اکھٹے ہیں ہمارے اوپر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ جہاں پر ہم حضور کی محبت کا دعویٰ کرتے ہیں وہیں اس کی عملی ثبوت بھی پیش کریں حضورعلیہ الصلوٰۃ والسلام کا فرمان ہے :
{حبک الشئی یعمی ویصم }
’’کسی شے کی محبت (آدمی کو )اندھا بھی کردیتی ہے اوربہرہ بھی -‘‘
اور محبت کا عملی نمونہ ہے کہ
{ المحب لمن یحب مطیع }
’’آدمی کو جس سے محبت ہوتی وہ اس کا مطیع اور فرمانبردار ہوتا ہے -‘‘
لہٰذا جہاں ہم حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی محبت کا دم بھرے ہیں وہی پر ہمارے اوپر لازم ہو جاتا ہے کہ ہم آپکے احکامات اور آپ کے فرامین کو بھی عملی جامہ پہنائیں-
مرکزی ناظم اعلیٰ ا صلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین الحاج محمد نوازقادری نے مرکزی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا :
{قل بفضل اللّٰہ وبرحمۃفبذلک فلیفرحوا}
’’اے محبوب پاک ﷺ آپ فرمادیجیئے کہ جب اللہ تعالیٰ کا فضل اور اسکی رحمت ہو تو خوب خوشی منایا کرو-‘‘
اللہ تعالیٰ کے فضل او ررحمت سے مراد حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ذات اقدس ہے اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ ہادی اورراہبر بنا کربناکر بھیجاتاکہ انسانیت کو ہدایت نصیب ہو انسان اپنے ظاہر و باطن کو پاک کرکے اللہ اور اسکے محبوب کریم کی رضا اور خوشنودی نصیب ہو-اور ساتھ ہی اللہ نے قرآن پاک کو نازل فرمایا تاکہ اس کو پڑھیں سمجھیں اور عمل کرکے ھدایت حاصل کریں یہ ذریعہ محض ثواب کا آلہ نہیں اس میں ثواب بھی ہے اور یہ ذریعہ ہدایت بھی ہے لہٰذاقرآنی احکامات پر عمل کریں شریعت پرکریں اور راہ طریقت کو بھی اختیار کریں-
پروگرام کے اختتام پر درود و سلام کا نذرانہ پیش کیا گیا-اِجتماع کے اختتام پر ہزاروں افراد نے جماعت و تنظیم میں شمولیت کا اعلان کیا- حضرت سلطان محمد علی صاحب مد ظلہ الاقدسنے اتحاد امتِ مسلمہ اور اصلاحِ انسانیت کے لیے اجتماعی دعا فرمائی-
کندھ کوٹ: 6جنوری2015ء
اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین برانچ ضلع کندھ کوٹ کے زیرِ اہتمام پاکیزہ حال میں حضرت سلطان محمد علی صاحب سر پرستِ اعلیٰ اصلاحی جماعت وعالمی تنظیم العارفین کی صدارت میں نہایت ہی پر رونق اجتماع بسلسلہ میلادِ مصطفی ﷺ و حق باھُو کانفرنسکا اہتمام ہوا- تلاوت و نعت کے بعد حضرت سلطان باھُو رحمۃ اللہ علیہ کا عارفانہ کلام پڑھا گیا- مولانا مفتی محمد منظور حسین صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی آمد کا مقصد اور آپ کی بعثت کا مقصد انسانی معاشرے کی طہارت اور اصلاح تھی تاکہ اس کے ظاہر و باطن کو پاک کر کے اسے معراجِ انسانی پر فیض یاب فرما کر اسے قرب خداوندی عطا کیا جائے تو آپ نے اپنی نگاہِ نبوت سے انسانیت کی تطہیر فرمائی جس کے نتیجے میں جو آپ کی صحبت میں رہ رہے تھے وہ زمانے کے امام ٹھہرے-
اللہ رب العزت نے حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی حیاتِ طیبہ کو ہمارے لئے نمونہ عمل ٹھہرایا ، جانشین سلطان الفقر حضرت سلطان محمد علی صاحب اسی سنت عظیم کی تعمیل کرتے ہوئے اسم اعظم کی دولت کو عام فرمارہے ہیں کہ اس عظیم خزانے کو حاصل کر کے ظاہر و باطن کو پاک کر یں اور اس معاشرے کو محبت و اخوت اور پاکیزہ معاشرہ بنائیں-
مرکزی ناظم اعلیٰ ا صلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین الحاج محمد نوازقادری نے مرکزی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نماز کی ہر رکعت میں ایک دعا مانگتے ہیں اور یہ دن میں ۴۸ مرتبہ دعا مانگتے ہیں {اھداناالصراط المستقیم}یا اللہ ہمیں صراط مستقیم پر چلا اورراستہ ان لوگوں کا جن پر تیرا انعام ہوا ، وہ انبیاء کرام علیھم السلام کا راستہ ہے - صدیقین ، شہداء اور صالحین کا راستہ ہے اور وہ راستہ یہ ہے کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام خود بھی ذکر فرماتے اور صحابہ کرام علیھم الرضوان کو بھی حکم فرمایا کہ ذکراللہ کو اپنائیں بلکہ فرمایا ذکر کرنے والا زندہ کی مثل ہے اور ذکر نہ کرنے والا مردہ کی مثل ہے - اصلاحی جماعت اسی پیغام کو عام کر رہی ہیں کہ نماز کے ساتھ ساتھ قلبی ذکر کر کے اپنے دلوں کو زندہ کریں اور اپنی روحانیت کو بیدار کر کے قربِ الٰہی کو حاصل کریں-
محفل کے اختتام پردرود و سلام کا نذرانہ پیش کیا گیاجس کے بعدحضرت سلطان محمد علی صاحب مد ظلہ الاقدسنے حاضرین محفل اور پاکستان کے استحکام و بقاء کے لیے خصوصی دعا کی سینکڑوں فرزندانِ توحید نے جماعت کے مشن کو قُبُول کرتے ہوئے حضور سرپرستِ اعلیٰ اصلاحی جماعت کے ہاتھ پہ شرفِ بیعت حاصل کیا-
شہداد کوٹ: 7جنوری2015ء
اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین برانچ ضلع شہداد کوٹ کے زیرِ اہتمام مرکزی عیدگاہ میں حضرت سلطان محمد علی صاحب سر پرستِ اعلیٰ اصلاحی جماعت وعالمی تنظیم العارفین کی صدارت میں نہایت ہی پر رونق اجتماع بسلسلہ میلادِ مصطفی ﷺ و حق باھُو کانفرنسکا اہتمام ہوا- تلاوت و نعت کے بعد حضرت سلطان باھُو رحمۃ اللہ علیہ کا عارفانہ کلام پڑھا گیا-مرکزی ناظم اعلیٰ ا صلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین الحاج محمد نوازقادری نے مرکزی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا :
’’ اے ایمان والو اسلام میں پوری طرح داخل ہوجائواور شیطان کی پیروی مت کرو بے شک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے -‘‘
اسلام میں پوری طرح داخل ہونے سے مراد اولیائِ کاملین کے نزدیک ظاہر کو شریعت کے مطابق چلانا ہے اور باطن کو طریقت یعنی قلبی ذکر سے پاک کرنا ہے تب جاکر انسان کامل طور پر اسلام پر کاربند ہوسکتا ہے-شیطان انسان کو ذکراللہ اور نماز سے روکتا ہے تاکہ انسان اللہ رب العزت کی ذات پاک سے دور ہوجائے اور اس کا تعلق اللہ اور اس کے رسول پاک ﷺ سے کٹ جائے اور اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات سے تعلق کو جوڑنے کیلئے ذکراللہ کو لازم ٹھہرایا ہے - حضرت سلطان باھُو رحمۃ اللہ علیہ کا یہ خزانہ عام کرنے کیلئے اصلاحی جماعت کو منظر عام پر لایا گیا جیسا کہ آپ اپنے پنجابی کلام میں فرماتے ہیں :
الف اللہ چنبے دی بوٹی میرے من وچ مرشد لائی ھُو
نفی اثبات دا پانی مِلیس ہر رگے ہر جائی ھُو
اندر بوٹی مُشک مچایا جاں پھلاں تے آئی ھُو
جیوے مرشد کامِل باھُو جیں ایہ بوٹی لائی ھُو
محفل کے اختتام پردرود و سلام کا نذرانہ پیش کیا گیا جس کے بعد حضرت سلطان محمد علی صاحب مد ظلہ الاقدسنے مسلمانوں کی موجودہ صورتحال کی اصلاح کے لیے خصوصی دعا کی مختلف مکاتبِ فکر سے تعلُّق رکھنے والے سینکڑوں لوگوں نے بیعتِ تجدید عہد کا شرف بھی حاصل کیا -
گھوٹکی: 8جنوری2015ء
اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین برانچ ضلع گھوٹکی کے زیرِ اہتمام یونین کونسل گرائونڈ میں حضرت سلطان محمد علی صاحب سر پرستِ اعلیٰ اصلاحی جماعت وعالمی تنظیم العارفین کی صدارت میں نہایت ہی پر رونق اجتماع بسلسلہ میلادِ مصطفی ﷺ و حق باھُو کانفرنسکا اہتمام ہوا- تلاوت و نعت کے بعد حضرت سلطان باھُو رحمۃ اللہ علیہ کا عارفانہ کلام پڑھا گیا- مولانا مفتی محمد منظور حسین صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج اس دور میں عمل کے باوجود انسان عملی نتائج سے محروم کیوں ہے؟ آج کا مسلم عبادت و ریاضت کے باوجود اس کے ثمرات سے دور کیوں ہے؟اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم اپنے محض اربعہ عناصر کے وجود کو لاکر مسجد میں کھڑا کر دیتے ہیں اور اپنے قلب و باطن کو اس سے محروم رکھا ہوا ہے صوفیاء کرام فرماتے ہیں:
{لا صلٰوۃ الا بحضور القلب}
’’نماز اس وقت تک کامل نہیں ہوتی جب تک اس میں حضور ی قلب نہ ہو-‘‘
دل میں ہو خشوع اور سجدہ میں ہو نیاز
پھر باعثِ نجات ہے مسلم تیری نماز
مرکزی ناظم اعلیٰ ا صلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین الحاج محمد نوازقادری نے مرکزی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ رب العزت نے حضرت انسان کو تمام مخلوقات میں سے افضل و اشرف بنایا ہے اور تمام انسانوں میں سے افضل حضور نبی کریم علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ذات اقدس کو بنایا اور ارشاد فرمایا:
{لو لاک لما خلقت الافلاک}
’’اگر آپ کو پیدا نہ فرماتا تو مَیں افلاک کو پیدا نہ فرماتا-‘‘
اس حبیب مکرم ﷺ کو تمام انسانیت کی ہدایت و رہنمائی کیلئے تخلیق فرمایا اور حضور نبی کریم علیہ الصلوٰۃ والسلام نے بھی یہی اعلان فرمایا کہ مَیں تمام مخلوقات کی طرف بھیجا گیاہوں حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ذات اقدس پہلی وحی کا جو نزول ہوا اس میں یہی فرمایا گیا :
{اقراء باسم ربک}
’’ پڑھو اپنے رب کے نام کے ساتھ‘‘
اور آج ہمیں بھی یہی حکم دیا گیا ہے :
{واذکر ربک }
’’ اور اپنے رب کا ذکر کرو-‘‘
پہلے پانچ وقت کی نماز ادا کرنی ہے اور پھر ذکر ہر وقت کرنا ہے تب ہمیں کامیابی و کامرانی نصیب ہوگی-
اجتماع کے اختتام پر ہزاروں افراد نے جماعت و تنظیم میں شمولیت کا اعلان کیا- حضرت سلطان محمد علی صاحب مد ظلہ الاقدس نے اجتماعی دعا فرمائی-اس موقع پر ممتاز سماجی،سیاسی و مذہبی شخصیات اور ہزاروں افراد نے شرکت کی -
رحیم یار خان: 9 جنوری2015ء
اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین برانچ ضلع رحیم یار خان کے زیرِ اہتمام نرسری گرائونڈ میں حضرت سلطان محمد علی صاحب سر پرستِ اعلیٰ اصلاحی جماعت وعالمی تنظیم العارفین کی صدارت میں نہایت ہی پر رونق اجتماع بسلسلہ میلادِ مصطفی ﷺ و حق باھُو کانفرنسکا اہتمام ہوا- تلاوت و نعت کے بعد حضرت سلطان باھُو رحمۃ اللہ علیہ کا عارفانہ کلام پڑھا گیا- مولانا مفتی محمد منظور حسین صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ رب العزت نے قرآن پاک کو ہماری ہدیت کیلئے نازل فرمایا اور محبوب پاک ﷺ کو بھی ہماری ہدایت کیلئے بھیجا اور قرآن کریم میں ارشاد فرمایا:
’’ البتہ تحقیق رسول پاک ﷺ کی حیاتِ طیبہ تمہارے لئے نمونۂ عمل ہے-‘‘
اور ہمیں حکم دیا کہ میرے حبیب مکرم ﷺ کی پیروی کو اختیار کرو- یاد رکھیں حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی حیات طیبہ ان کیلئے نمونہ عمل جو اللہ تعالیٰ کی جستجو کرتے ہیں آخرت پر یقین رکھتے ہیں اور اللہ کا ذکر کثرت سے کرتے ہیںانہی لوگوں کو کامل ہدایت نصیب ہوگی-
مرکزی ناظم اعلیٰ ا صلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین الحاج محمد نوازقادری نے مرکزی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس کائنات کے اندر انسانیت کی رہنمائی اور بھلائی کیلئے اللہ تعالیٰ نے انبیائے کرام علیھم السلام کو مبعوث فرمایا تاکہ انسانیت کو ہدایت نصیب ہو ، انسانیت فلاح پائے، کامیابی و کامرانی حاصل کرے جیسا کہ قرآن کریم کے اندر پروردگارِ عالم نے ہمیں ہدایت کو طلب کرنے کا طریقہ اور سلیقہ سکھایا {اھداناالصراط المستقیم}یا اللہ ہمیں صراطِ مستقیم پر چلا اور اس راستے کو پانے کا طریقہ بھی ارشاد فرمایا:
{ومن یعتصم باللّٰہ فقد ھدی الیٰ صراط مستقیم}
’’ اور جو شخص اللہ کو پکڑ لیتا ہے وہ صراط مستقیم کی طرف ہدایت پاجاتا ہے -‘‘
اس پکڑنے سے مراد ذکرا لٰہی ہے جس کے ذکر کے نتیجے میں انسان کا تعلق باللہ مضبوط ہوتا ہے پھر اللہ اس شخص سے محبت فرماتا ہے ، فرمانِ الٰہی ہے:
{فاذکرونی اذکرکم}
’’ پس تمہیں مجھے یاد کرو مَیں تمہیں یاد کروں گا-‘‘
اور ذکر کا طریقۂ خاص اولیاء اللہ کی صحبت اور معیت سے نصیب ہوتا ہے-
محفل کے اختتام پر درود و سلام کا نذرانہ پیش کیا گیا جس کے بعد مُرشدِ اکمل حضرت سلطان محمد علی صاحب مد ظلہ الاقدسنے پاکستان اور عالمِ اسلام کے لیے خصوصی دعا فرمائی-
لودھراں: 10 جنوری2015ء
اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین برانچ ضلع لودھراں کے زیرِ اہتمام نیو سٹیڈیم گرائونڈ میں حضرت سلطان محمد علی صاحب سر پرستِ اعلیٰ اصلاحی جماعت وعالمی تنظیم العارفین کی صدارت میں نہایت ہی پر رونق اجتماع بسلسلہ میلادِ مصطفی ﷺ و حق باھُو کانفرنسکا اہتمام ہوا- تلاوت و نعت کے بعد حضرت سلطان باھُو رحمۃ اللہ علیہ کا عارفانہ کلام پڑھا گیا- مرکزی سیکریٹری جنرل ا صلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین صاحبزادہ سلطان احمد علی صاحب نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ اللہ رب العزت نے قرآن مجید ارشاد فرمایا:
{قد افلح من تزکی}
’’ تحقیق کامیاب ہوا وہ جو پاک ہو جس نے اپنے نفس کا تزکیہ کر لیا-‘‘
حضرت علامہ قبال فرماتے ہیں:
با نشۂ درویشی در ساز و دمادم زن
چوں پختہ شوی خود را سلطنت جم زن
پہلے تم اپنے آپ کو ایک پختہ انسان بنالو یعنی جب تک تزکیہ نفس، تصفیہ قلب نہیں ہوجاتے انسان اپنے ظاہر و باطن کو پاک و صاف نہیں کرلیتا اس وقت تک آدمی حاکم ہونے کی اہلیت نہیں رکھتا - کوتوال بغداد پیرانِ پیر دستگیر محبُوبِ سُبحانی ، قُطبِ ربانی شھبازِ لامکانی ، غوثِ صمدانی ، محی الدین حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی بارگاہ میں حاضر ہوئے اور عرض کی کہ آپ مجھے کوئی ایسی نصیحت فرمائیں کہ جس سے مَیں اپنی رعایا کا احتساب کر سکوں تو حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا :
’’ جو اپنے آپ کا احتساب نہیں کر سکتا وہ دوسرے کا احتساب کیسے کرسکتا ہے؟-‘‘
جو اپنی خواہش کو احکامِ الٰہی کے تابع نہیں کرسکتا جو اپنے وجود پر حکومت نہیں کرسکتاوہ دوسرے کے اوپر بھی حکومت کرنے کا حق نہیں رکھتا-جب تک انسان اپنے نفس کی اصلاح نہیں کرلیتا تب تک اس کے لیے حق و باطل کے درمیان فرق کرنا مشکل ہوجاتا ہے کیونکہ انسان کے اندر ایک معرکہ برپا ہے اور جو اندر کا اندھا ہے اس کو یہ اختیار نہیں کہ وہ باہر کا نظام سنبھالے-
محفل کے اختتام پر درود و سلام کا نذرانہ پیش کیا گیا جس کے بعد مُرشدِ اکمل حضرت سلطان محمد علی صاحب مد ظلہ الاقدسنے پاکستان اور عالمِ اسلام کے لیے خصوصی دعا فرمائی-
وہاڑی: 11 جنوری2015ء
اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین برانچ ضلع وہاڑی کے زیرِ اہتمام حق باھُو فٹبال سٹیڈیم میں جانشینِ سُلطان الفقر حضرت سلطان محمد علی صاحب سرپرستِ اعلیٰ اصلاحی جماعت وعالمی تنظیم العارفین کی صدارت میں نہایت ہی پر رونق اجتماع بسلسلہ میلادِ مصطفی ﷺ و حق باھُو کانفرنسکا اہتمام ہوا- تلاوت و نعت کے بعد حضرت سلطان باھُو رحمۃ اللہ علیہ کا عارفانہ کلام پڑھا گیا- مرکزی سیکریٹری جنرل ا صلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین صاحبزادہ سلطان احمد علی صاحب نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ اللہ رب العزت نے قرآن کریم میں فرمایا:
{یوم لا ینفع مال ولا بنون الا من اتی اللّٰہ بقلب سلیم}
’’اس دن (قیامت کے دن)نہ مال نفع دے گا اور نہ اولاد مگر (اس دن) سلامتی والا دل لے کر جو اللہ کی بارگاہ میں آئے گا وہ نفع دے گا-‘‘
صحیح مسلم کتاب المساقات میں ہے کہ آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ارشاد فرمایا:
{ ان فی الجسد مضغۃ واذا صلحت صلح الجسد کلہ واذا فسدت فسد الجسد کلہ الا وھی القلب}
’’آدمی کے وجود میں گوشت کا ایک ٹکڑا ہے اگر وہ صحیح تو پورا جسم درست ہے اگر وہ خراب ہوجائے تو پورا وجود خراب ہوجاتا ہے خبردار وہ دل ہے-‘‘
یہاں پر دو چیزوں کا ذکر کیا گیا ہے ایک ’’ اصلاح شدہ قلب‘‘ اور دوسرا’’ فساد شدہ قلب‘‘
جس قلب کی اصلاح ہوجائے جس کا دل صاف ہوجائے تو ایسے افراد سے معاشرہ پُر امن ہوگا اور جس کے دل میں فساد ہوگا جس کا دل صاف نہیں ہوگا- فساد قلب کا نتیجہ قتل و غارت گری خانہ جنگی کا معاشرہ تو معلوم ہو طہارت قلبی پاکیزگی دل اوّلین شرط ہے اگر ہم معاشرے کی اصلاح چاہتے ہیں اور اصلاح قلب و باطن ذکر الٰہی سے ہوگی- جس دِل میں کجی واقع ہوجائے ، جو دل ٹیڑھا ہو جائے ، جس دل پہ قُفل (تالا) لگ جائے یا جس دل پہ اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ مُہر لگا دیں وہ دل کبھی بھی فساد سے باہر نہیں آسکتا - آج کے دور کی تباہی و بربادی کی وجہ بھی یہی ہے کہ قرآن و سُنّت نے تطہیرِ قلب و تطییبِ قلب ، روشنی و بیداریٔ قلب کا جو معیار مُقرّر کیا ہے اور تربتِ دل کا جو اسلوب اور نصاب ارشاد فرمایا ہے اس کو ہم ترک کردیا ہے اور اہلِ دِل کی فکر سے بھی دور چلے گئے ، اہلِ دل کی صُحبت بھی چھوڑ بیٹھے اور اہلِ دِل کی تلاش بھی ترک کر دی گئی یہی وجہ ہے کہ ہر طرف فتنہ فساد ، خون خرابہ ، قتل و غارت اور چور بازاری ہے - اصلاحی جماعت یہی دعوت دینے آئی ہے کہ آئیں قرآن و سُنّت میں غور کریں اور یہ سوچیں کہ کہاں ہم مسلمانوں کی تربیّت میں کمی واقع ہوئی ہے ؟ کہاں پہ ہم راستہ بھولے ہیں؟
ملتان: 12 جنوری2015ء
اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین برانچ ضلع ملتان کے زیرِ اہتمام قلعہ قاسم سٹیڈیم میں حضرت سلطان محمد علی صاحب سر پرستِ اعلیٰ اصلاحی جماعت وعالمی تنظیم العارفین کی صدارت میں نہایت ہی پر رونق اجتماع بسلسلہ میلادِ مصطفی ﷺ و حق باھُو کانفرنسکا اہتمام ہوا- تلاوت و نعت کے بعد حضرت سلطان باھُو رحمۃ اللہ علیہ کا عارفانہ کلام پڑھا گیا- مرکزی سیکریٹری جنرل ا صلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین صاحبزادہ سلطان احمد علی صاحب نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہاللہ تعالیٰ نے حضرت دائود علیہ السلام کو زمین میں اپنی خلافت بخشی اور خلافت کیلئے نصاب عطا فرمایاکہ خلافت کا نظم اور اصول کیا ہے؟
{یا داؤد انا جعلناک خلیفۃ فی الارض فاحکم بین الناس بالحق ولا تتبع الھویٰ }
’’ اے دائود علیہ السلام بے شک ہم نے آپ کو زمین میں خلافت عطا فرمائی پس فیصلہ فرمائیں لوگوں کے درمیان حق کے ساتھ اور خواہش (نفس) کی پیروی نہ کرنا-‘‘
اس آیت مبارکہ میں خلافت کیلئے اصول مقرر فرمادیا کہ لوگوں کے درمیان عدل کو قائم کرنا انصاف کو قائم کرنا بلا امتیاز ، بلا تفریق، عدل و انصاف کو قائم کرنا اور خواہشِ نفس کی پیروی نہ کرنا -گویا اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کے احکامات کے تابع کرلینا اور اس کی مخلوق کے درمیان مساوات و انصاف کو قائم کرنا حاکم وقت کا بنیادی فریضہ ہے جو اپنے نفس کو قابو میں نہیں لا سکتا اس کو یہ اختیار نہیں کہ وہ زمین کے اندر خلافت کا فریضہ سر انجام دے- حضرت سلطان العارفین برھان الواصلین حضرت سلطان باھُو رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
کہ ہر چیز کی کوئی نہ کوئی آفت ہوتی ہے اور آدمی کی آفت آدمی کا نفس سے جس نے اپنے نفس کو اپنے قابو میں کر لیا وہ نجات پاگیا-
محفل کے اختتام پردرود و سلام کا نذرانہ پیش کیا گیا جس کے بعد حضرت سلطان محمد علی صاحب مد ظلہ الاقدسنے مسلمانوں کی موجودہ صورتحال کی اصلاح اور مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے خصوصی دعا فرمائی-محفل میںسماجی،سیاسی و مذہبی شخصیات سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی -
خانیوال: 13 جنوری2015ء
اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین برانچ ضلع خانیوال کے زیرِ اہتمام میونسپل سٹیڈیم میں حضرت سلطان محمد علی صاحب سر پرستِ اعلیٰ اصلاحی جماعت وعالمی تنظیم العارفین کی صدارت میں نہایت ہی پر رونق اجتماع بسلسلہ میلادِ مصطفی ﷺ و حق باھُو کانفرنسکا اہتمام ہوا- تلاوت و نعت کے بعد حضرت سلطان باھُو رحمۃ اللہ علیہ کا عارفانہ کلام پڑھا گیا- مرکزی سیکریٹری جنرل ا صلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین صاحبزادہ سلطان احمد علی صاحب نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہقرآن کریم کو اللہ تعالیٰ نے انسان کی ہدایت کیلئے نازل فرمایااور اپنے محبوب کریم علیہ الصلوٰۃ والسلام کو مبعوث فرمایا تاکہ انسانیت کو ہدایت ملے - اللہ رب العزت نے قرآن کریم میں اپنے حبیب مکرم ﷺ کی اتباع کو ہمارے اوپرلازم ٹھہرایا اور ارشاد فرمایا:
{قل ان کنتم تحبون اللّٰہ فاتبعونی یحببکم اللّٰہ}
’’اے محبوب پاک ﷺ آپ فرما دیجئے اگر تم اللہ تعالیٰ سے محبت کرنا چاہتے ہو تو پس میری اتباع کو اختیار کرو اللہ تعالیٰ تمہیں اپنا محبوب بنالے گا-‘‘
یاد رکھیں اتباع سے پہلے تین چیزیں ضروری ہیں ان کے بغیر حقیقی اتباع نہیں ہوسکتی پہلے تین زینے عبور کرنے پڑتے ہیں:
(۱)محبت: جس کی آپ اتباع کرتے ہیں اس سے محبت ہوگی تو اتباع ہوگی-
(۲)ادب:جس سے آپ محبت کرتے ہیں اسی کا ادب ہوگا تو محبت ہوگی-
(۳) معرفتِ مقام : جس کا آپ ادب کرتے ہیں اس کے مقام و مرتبے کا پتہ ہوگا تو ادب کریں گے-
صحابہ کرام علیھم الرضوان ہمارے لیے نمونہ عمل ہیں اور ان میں حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بے شمار مثالیں ہیں اس کی وجہ یہ تھی کہ انہیں آپ کے مقام کی خبر تھی جس بنا پر وہ ادب کرتے تھے اور آداب کا نتیجہ ان کی محبت رسول ﷺ حد درجہ کی تھی جس کے نتیجے میں وہ آپ کی اتباع کرتے تھے اور آج ہمارے اوپر لازم ہے کہ ہم ان کو اپنائیں- صاحبزادہ سُلطان احمد علی صاحب نے اِن چاروں درجات پہ صحابہ کرام کی روایات و امثال پیش کیں کہ (۱) صحابۂ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کس طرح آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام کی اتباع کرتے تھے ؟ (۲) کس طرح حضور ﷺ سے محبت کرتے تھے ؟ (۳) صحابہ کرام کا بارگاہِ مُصطفیٰ ﷺ میں ادب و تعظیم کا کیا طریقہ کار تھا ؟ اور (۴) وہ عظیم ہستیاں کائنات کی افضل ترین ہستی کے مقام کی کیا معرفت رکھتی تھیں ؟
محفل کے اختتام پردرود و سلام کا نذرانہ پیش کیا گیا جس کے بعد حضرت سلطان محمد علی صاحبمد ظلہ الاقدسنے مسلمانوں کی موجودہ صورتحال کی اصلاح کے لیے خصوصی دعا کی مختلف مکاتبِ فکر سے تعلُّق رکھنے والے سینکڑوں لوگوں نے بیعتِ تجدید عہد کا شرف بھی حاصل کیا -
جھنگ: 14 جنوری2015ء
اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین برانچ ضلع جھنگ کے زیرِ اہتمام چرچی گرائونڈ میں جانشینِ سُلطان الفقر حضرت سلطان محمد علی صاحب سر پرستِ اعلیٰ اصلاحی جماعت وعالمی تنظیم العارفین کی صدارت میں نہایت ہی پر رونق اجتماع بسلسلہ میلادِ مصطفی ﷺ و حق باھُو کانفرنسکا اہتمام ہوا- تلاوت و نعت کے بعد حضرت سلطان باھُو رحمۃ اللہ علیہ کا عارفانہ کلام پڑھا گیا- مرکزی سیکریٹری جنرل ا صلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین صاحبزادہ سلطان احمد علی صاحب نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہپروردگارِ عالم نے حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی تعظیم و توقیر کو ہمارے اوپر لازم ٹھہرایا ہے کہ ہم آپ کی تعظیم و توقیر کو بجا لائیں اور آپ کی پیروی کو اختیار کریں جیسا کہ اس کی مثالیں صحابہ کرام علیھم الرضوان سے ملتی ہیں - انصار کی ایک جماعت بیت المقدس کی طرف رخ کر کے نماز ادا کر رہے تھے توانہیں ایک صحابیٔ رسول ﷺ نے خبردی کہ مَیں اور آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام کی معیت میں نماز ادا کر کے آیا ہوں اور آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اپنا رخِ زیبا پھیر لیا ہے آپ نے چہر ۂ انور بیت المقدس سے بیت اللہ شریف کی طرف فرما لیا ہے تو پوری جماعت نے وہیں نماز میں اپنا رخ فوراً بیت المقدس سے بیت اللہ کی طرف کر لیا-
یہاں پر غور طلب امر یہ ہے کہ انہوں نے وہاں پر اعتراض نہیں کیا ، پوچھا نہیں بلکہ خبر ملتے ہی اپنے چہروں کو بیت اللہ شریف کی طرف پھیر لیا - یہ محبت و اتباع کا عملی نمونہ ہے ، عملی جذبہ ہے ، جو صحابہ کرام علیھم الرضوان کے قلوب مبارک کے اندر بھرا ہوا تھا - محدثین کرام نے حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی تعظیم آپ کے ادب پر پورے پورے باب باندھے ہیں؛
قاضی عیاض مالکی رحمۃ اللہ علیہ نے اشفاء شریف کے بطور خاص ایک باب باندھا جس کا عنوان یہ ہے ’’ باب تعظیم النبی ﷺ بعد موتہ‘‘ آپ لکھتے ہیں
{واعلم ان حرمۃ النبی ﷺ بعد وفاتہ لازم کما کان حال حیاتہ }
’’جان لو بے شک نبی پاک ﷺ کی تعظیم و حرمت آپ کے وصالِ با کمال کے بعد بھی اسی طرح لازم ہے جس طرح آپ کی حیاتِ طیبہ میں لازم تھی -‘‘
؎ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں
سرپرست اعلیٰ حضرت سلطان محمد علی صاحب مد ظلہ الاقدس نے اجتماعی دعا فرمائی-اجتماع میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور اجتماع کے اختتام پہ ہزاروں لوگوں نے جذبۂ ایمانی و جوشِ وجدانی سے سلسلہ عالیّہ قادریّہ میںشُمولیَّت اختیار کی-