ناقص و ادنیٰ و حقیر آیا
سوئے بغداد اک فقیر آیا
لب پہ یا غوث کی صدا لیکر
جھنگ سے ایک راہگیر آیا
تیری چوکھٹ پہ بوسہ دینے کو
پا بر
ہنہ شہ و امیر آیا
یہ پکارا فقیر لوگوں نے
بادشاہوں کا دستگیر آیا
محوِ تحدیث ہو گئے طالب
وائے! ہم بیکسوں کا پیر آیا
تیری نسبت کا واسطہ دوں گا
میری تُربت میں جب نکیر آیا
٭٭٭