اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:
’’من یھد اللہ فھو المھتد ج ومن یضلل فلن تجد لہُ ولیا مرشدا‘‘
’’جسے اللہ راہ دے تو وہی راہ پر اور جسے گمراہ کرے تُو ہرگز اس کا کوئی(ولی) حمایتی ،راہ دکھانے والا نہ پاؤ گے‘‘-(الکہف:17)
رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:
’’حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ(ﷺ) نے ارشاد فرمایا:
’’ان اللہ قال : من عادی لی ولیا فقد اذنتہ بالحزب‘‘
’’بے شک اللہ عزوجل نے ارشادفرمایا :جس نے میرے ولی سے دُشمنی رکھی پس میں اُس سے اعلانِ جنگ کرتاہوں‘‘- (صحیح البخاری ، كِتَابُ الرِّقَاقِ)
فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ :
’’اولیاء اللہ کے معاملات کیسے عجیب اور ان کے احوال کیا ہی اچھے ہیں-اللہ عزوجل کی طرف سے انہیں جو کچھ بھی پہنچتاہے وہ انہیں پسند ہوتا ہے ،اللہ عزوجل نے انہیں معرفت کی شراب پلادی ہے، انہیں اپنے لطف و کرم کی گود میں سلاتاہے، اپنے انس سے انہیں مانوس بناتاہے،اللہ عزوجل کے قرب میں رہنا انہیں محبوب ہے، ماسوا اللہ سے دور رہنا انہیں مرغوب ہے ا س کے حضور مردے کی طرح پڑے رہتے ہیں-اللہ عزوجل کی ہیبت ان پر حاوی ہو چکی ہے وہ جب چاہتا ہے انہیں اٹھاکر کھڑا کر دیتا ہے اور زندہ و ہوشیار بنا دیتا ہے-ذاتِ الٰہی کے سامنے وہ ایسے ہیں جیسے اصحابِ کہف اپنے غار میں تھے جن کے بارے میں فرمان ِ باری تعالیٰ ہے:’’اورہم ان کے دائیں اور بائیں کروٹیں بدلتے ہیں‘‘ -(الکہف:18)مخلوق میں وہ سب سے زیادہ عقل رکھتے ہیں وہ اپنے رب کے ہاں ہرحال میں مغفرت اور نجات کی امید رکھتے ہیں اور یہی ان کی زندگی کا مقصود ہے ‘‘- (الفتح الربانی)
فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:
مُرشد میرا شہباز الٰہی ونج رَلیا سنگ حَبیبَاں ھو
تقدیر الٰہی چھِکیاں ڈوراں کداں مِلسی نال نصیباں ھو
کوہڑیاں دے دُکھ دور کریندا کرے شفا مریضاں ھو
ہرہِک مرض دا دارو تُوہیں باھوؒ کیوں گھتنائیں وَس طَبیباں ھو (ابیاتِ باھو)
فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ:
ایمان ، اتحاد، تنظیم
’’جو ہمیں دعائیں دیتے ہیں ہم ا ن کا شکریہ اداکرتے ہیں،جوہم سے ہمدرد ی ظاہرکرتے ہیں ہم ان کی ہمدردی کو سراہتے ہیں،جو ہماری مخالفت کرتے ہیں ہم ان کی مزاحمت کرتے ہیں ہم کسی بھی حلقے سے مخالفت کی پروا کئے بغیر آگے بڑھتے جائیں گے‘‘-(مسلم برادر ہُد اور بوہرہ یوتھ لیگ کے زیرِ اہتمام ایک جلسہ عام سے خطاب، بمبئی 24 جولائی،1936ء)
فرمان علامہ محمد اقبال ؒ:
جس بندۂ حق بیں کی خودی ہو گئی بیدار
شمشیر کی مانند ہے بُرّندہ و برّاق
اُس مردِ خدا سے کوئی نسبت نہیں تجھ کو
تو بندہ آفاق ہے، وہ صاحب آفاق (ضرب کلیم)