اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:
’’ یایہا الذین امنوا اتقوا اللہ و قولوا قولا سدیدا یصلح لکم اعمالکم ویغفر لکم ذنوبکم ط ومن یطع اللہ و رسولہ فقد فاز فوْزا عظیما ‘‘(الاحزاب:70-71)
’’اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور سیدھی بات کہو- تمہارے اعمال تمہارے لئے سنواردے گا اور تمہارے گناہ بخش دے گا اور جو اللہ اور اس کے رسول (ﷺ)کی فرمانبرداری کرے اس نے بڑی کامیابی پائی‘‘-
رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:
’’حضرت ابو سعید خُدری(رض)سے مروی ہے کہ سیدی رسول اللہ (ﷺ) خطبہ ارشادفرمانے کے لیے کھڑئے ہوئے اورددرانِ خطبہ ارشاد فرمایا :
’’ألا لا يمنعن رجلا هيبة الناس أن يقول بحق إذا علمه‘‘
’’غورسے سنو !کسی مر دکو جب وہ حق بات سے واقف ہو ،حق بات کہنے سے لوگوں کی ہیبت(ڈر) مانع نہیں ہونی چاہیے (یعنی لوگوں کے ڈر کی وجہ سے حق کا ساتھ نہیں چھوڑنا چاہیے ) ‘‘-
(سُنن ابنِ ماجه، بَابُ الْأَمْرِ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيِ عَنِ الْمُنْكَرِ)
فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ:
’’ اگر جھوٹ کے ساتھ تجھے خلقت میں قبولیت حاصل ہو بھی جائے تواللہ عزوجل کے ہاں ہرگز قبول نہیں وہ تو دلوں کے اندر کی باتیں جاننے والا ہے تو اپنے کھوٹے سکے پیش نہ کر کیونکہ پڑتال کرنے والاصاحب بصیرت ہے وہ تیرے کپڑوں،کھانوں اور ہڈیوں کے علاو ہ پر بھی نظر رکھتا ہے-وہ تیر ی جلوت کو نہیں،تیری خلوت کو (بھی)دیکھتا ہے کیا اس بات سے تجھے شرم نہیں آتی کہ جو خلقت کے دیکھنے کی چیز ہے وہ زینت سے معمور ہے اورجو خالق کے دیکھنے کی چیز ہے (یعنی دل)وہ نجس سے بھرپور ہے‘‘-(الفتح الربانی)
فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:
پڑھ پڑھ علم ملوک رجھاون کیا ہویا اس پڑھیاں ھُو
ہرگز مکھن مول ناں آوے پھٹے ددھ دے کڑھیاں ھُو
آکھ چنڈورا ہتھ کے آئیو اس انگوری چنیاں ھُو
ہک دل خستہ رکھیں راضی باھُوؒ لہیں عبادت ورہیاں ھُو
ابیاتِ باھو
فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ:
ایمان ، اتحاد، تنظیم
’’الغرض! ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کے کردار کی تعمیر کرنی چاہیے جس کا مطلب ہے کہ ان میں وقار، راست بازی اورقوم کی بے لوث خدمت کا بے پناہ جذبہ اوراحساس ذمہ داری پیدا کر دیا جائے اور اس بات کا بھی خیال رکھنا ہوگا کہ ان میں اقتصادی زندگی کے مختلف شعبوں میں کام کرنے کی اہلیت اور صلاحیت بدرجہ اتم موجود ہو اور اس طرح سے کام کریں جو پاکستان کے لیے نیک نامی کا باعث بن جائے ‘‘ -
(آل پاکستان ایجوکیشنل کانفرنس کے نام پیغام کراچی ،27 نومبر 1947ء)
فرمان علامہ محمد اقبال ؒ:
دارا و سکندر سے وہ مرد فقیر اولیٰ
ہو جس کی فقیری میں بوئے اسد اللہی
آئین جوانمردں، حق گوئی و بے باکی
اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی
(بالِ جبریل)