اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:
’’كتب انزلنه الیك مبرك لیدبروا ایته و لیتذكر اولوا الالباب‘‘(سورہ ص:29)’’
یہ ایک کتاب ہے کہ ہم نے تمہاری طرف اتاری برکت والی تاکہ اس کی آیتوں کو سوچیں اور عقل مند نصیحت مانیں‘‘-
رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:
’’ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ (رض) بیان فرماتی ہیں کہ سیّدی رسول اللہ (ﷺ) نے ارشادفرمایا : جنت کے درجات کی تعداد،قرآن کی آیات کی تعداد کے برابر ہے- سو جب قرآن والوں میں سے کوئی جنت میں داخل ہوگا تو اُس کے اوپر کسی اور کا درجہ نہیں ہوگا-
(مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح ،بَابُ صِفَةِ الْجَنَّةِ وَأَهْلِهَا)
فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ:
’’پس ہمارے لیے دوقسم کا علم نازل کیاگیاہے-ایک علم ظاہر ہے اوردوسرا علمِ باطن یعنی شریعت اور معرفت-پس شریعت کاعلم ہمارے ظاہر کوسنوارتا ہے اور معرفت کاعلم ہمارے باطن کو -ان دونوں علوم کا اجتماع کا نتیجہ علم حقیقت ہے-جیساکہ درخت اور پتو ں کے اجتماع کا نتیجہ پھل ہے-اللہ تعالیٰ نے ارشادفرمایا:’’اُس نے دو سمندراس طرح بہائے کہ بظاہر دونوں ایک نظر آتے ہیں لیکن ان کے درمیان ایک حدِّ فاصل ہے جس سے وہ ایک دوسرے پر نہیں چڑھ سکتے ‘‘-محض علم ظاہر سے حقیقت حاصل نہیں ہوسکتی اور نہ ہی منزل مقصود پر پہنچا جاسکتا ہے-کامل عبادت کے لیے دونوں علوم کا جمع ہونا ضروری ہے محض ایک علم سے کام نہیں چلتا-اللہ رب العزت نے ارشادفرمایا :میں نے جنوں اور انسانوں کو محض اپنی عبادت کے لیے پیدافرمایا-یعنی اپنے معرفت کے لیے پیدافرمایا ہے -پس جوشخص اللہ عزوجل کو نہیں پہچانتا وہ اُس کی عبادت کس طرح کرسکتا ہے ؟ ‘‘-(سر الاسرار)
فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:
ع:عاشِق سوئی حقیقی جِہڑا قَتل معشوق دے منّے ھو
عِشق نہ چھوڑے مُکھ نہ موڑے توڑے سے تلواراں کھَنّے ھو
جِت وَل ویکھے راز ماہی دے لگے اوسے بنّے ھو
سچّا عِشق حسینؑ علیؑ دا باھوؒ سِر دیوے رَاز نہ بھنّے ھوابیاتِ باھو
فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ:
ایمان ، اتحاد، تنظیم
’’وہ کونسی چیز ہے جس نے فرد واحد کی طرح مسلمانوں کو متحد کردیا ہے اور قوم کا ملجاو ماواء کیا ہے؟ اُنہوں نے خود ہی جواب دیا’’اسلام‘‘اور مزید کہا :یہ عظیم کتاب قرآن کریم ہے جومسلمانانِ ہند کی پناہ گاہ ہے- مجھے یقین ہے کہ جیسے جیسے ہم آگے بڑھتے چلے جائیں گے زیادہ سے زیادہ یکتائی آتی جائے گی، ایک اللہ، ایک کتاب، ایک رسول (ﷺ) اورایک قوم ہیں‘‘-
(دی ڈان ،27 دسمبر 1943ء)
فرمان علامہ محمد اقبال ؒ:
انسان کی ہوس نے جنھیں رکھا تھا چھپا کر
کھلتے نظر آتے ہیں بتدریج وہ اسرار
جو حرفِ ’قُلِ العَفو‘ میں پوشیدہ ہے اب تک
اس دَور میں شاید وہ حقیقت ہو نمودار!
(ضربِ کلیم)