اقتباس

اقتباس

اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:

’’وَ مَا یَنْطِقُ عَنِ الْهَوٰى ؁ اِنْ هُوَ اِلَّا وَحْیٌ یُّوْحٰى‘‘

’’اور وہ کوئی بات اپنی خواہش سے نہیں کرتے-وہ تو نہیں مگر وحی جو اُنہیں کی جاتی ہے‘‘-(النجم:3-4)

رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:

’’حضرت ابو سعید خدری (رضی اللہ عنہ) سے مروی ہے کہ آقا کریم (ﷺ) نے ارشاد فرمایا:روزِ قیامت میں تمام اَولادِ آدم کا سردار ہوں گا اور مجھے اِس پر کوئی فخر نہیں ؛اور اُس روز لواء حمد (حمدِ اِلٰہی کا جھنڈا) میرے ہاتھ میں ہوگا اور مجھے اس پر کوئی فخر نہیں؛ اور اُس روز آدم سمیت تمام نبی میرے جھنڈے تلے ہوں گے اور میں سب سے پہلا شخص ہوں گا جس کے (باہر نکلنے کے) لیے زمین کا سینہ کھولا جائے گا اور اس (اَوّلیت) پر مجھے فخر نہیں ‘‘-(سنن ترمذی، ابواب المناقب)

فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ :

’’رسول اللہ (ﷺ) کی آنکھیں سوتی تھیں اور دل نہ سوتا تھا اور آپ(ﷺ) اپنے پیچھے سے اسی طرح ملاحظہ فرماتے تھے جس طرح سامنے سے دیکھتے تھے -ہر ایک (بندہ مومن )کی بیداری اس کے حال کی مقدار کے موافق ہوتی ہے پس جناب رسول اللہ(ﷺ) کی بیداری تک تو کوئی پہنچ ہی نہیں سکتا اور نہ کسی کی طاقت ہے کہ آپ(ﷺ) کی خاصیتوں میں سے کسی خاصہ میں آپ(ﷺ) کا ساجھی یاشریک ہو سکے -ہاں اتنی بات ہے کہ آپ(ﷺ) کی امت کے ابدال اور اولیاء آپ(ﷺ) ہی کے پس خوردہ(بچے ہوئے) کھانے اور پانی (کے دسترخوان)پر آتے ہیں اور آپ(ﷺ) ہی کے مقامات کے سمندروں میں سے ایک قطرہ اور کرامات کے پہاڑوں میں سے ایک ذرہ ان کو دے دیا جاتا ہے کیونکہ وہ آپ(ﷺ) کے وارث ہیں -آپ (ﷺ) کے دین کو مضبوطی سے تھامے ہوئے، آپ(ﷺ) کے مددگار، آپ (ﷺ)تک پہنچنے کا راستہ بتانے والے اور آپ(ﷺ) کے دین اور شریعت کو پھیلانے والے ہیں-اللہ تعالیٰ کی سلامتیاں اور تحیات آپ( ﷺ)پر اورآپ(ﷺ) کے وارثوں پر قیامت تک نازل ہوتی رہیں‘‘-(الفتح الربانی) 

فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:

بسم اللہ اسم اللہ دا ایہہ بھی گہناں بھارا ھُو
نال شفاعت سرور عالم چھٹسی عالم سارا ھُوؒ
حدوں بیحد درود نبیؐ نوں جنیدا ایڈ پسارا ھُوؒ
میں قربان تنہانتوں باھُوؒؔ جنہاں ملیا نبیؐ سوہارا ھُوؒ (ابیاتِ باھو)

فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ :

ایمان ، اتحاد، تنظیم

’’جب رسول مقبول (ﷺ) نے اپنے دین کی تبلیغ شروع کی تو دنیا بھر میں صرف ایک کی اقلیت میں تھے لیکن قرآن مجید کی اعانت سے انہوں نے ساری کائنات کو چیلنج کیا اور مختصر ترین مدت میں دنیا میں عظیم ترین انقلاب برپا کر دیا- اگر مسلمان یقین کی وہ قوت، تنظیم، نظم و ضبط اور ایثار کی طاقت حاصل کر لیں تو انہیں ساری دنیا کی معاندانہ قوتوں سے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ‘‘-(دی اسٹار آف انڈیا ،7 جنوری 1938ء) 

فرمان علامہ محمد اقبالؒ:

لَوح بھی تُو، قلم بھی تُو، تیرا وجود الکتاب
گُنبدِ آبگینہ رنگ تیرے محیط میں حباب
شوکتِ سنجر و سلیم تیرے جلال کی نمود
فقرِ جُنیدؒ و بایزیدؒ تیرا جمالِ بے نقاب (بال جبریل)

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر