اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:
’’ وَ اللّٰهُ جَعَلَ لَكُمْ مِّمَّا خَلَقَ ظِلٰلًا وَّ جَعَلَ لَكُمْ مِّنَ الْجِبَالِ اَكْنَانًا وَّ جَعَلَ لَكُمْ سَرَابِیْلَ تَقِیْكُمُ الْحَرَّ وَ سَرَابِیْلَ تَقِیْكُمْ بَاْسَكُمْ طكَذٰلِكَ یُتِمُّ نِعْمَتَهٗ عَلَیْكُمْ لَعَلَّكُمْ تُسْلِمُوْنَ ‘‘(النحل:81)
’’اور اللہ تعالیٰ نے تمہیں اپنی بنائی ہوئی چیزوں سے سائے دئیے اور تمہارے لیے پہاڑوں میں چُھپنے کی جگہ بنائی اور تمہارے لیے کچھ پہناوے بنائے کہ تمہیں گرمی سے بچائیں اور کچھ پہناوے کہ لڑائی میں تمہاری حفاظت کریں- یونہی اپنی نعمت تم پر پوری کرتاہے کہ تم فرمان مانو ‘‘-
رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:
’’حضرت انس (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم (ﷺ) نے ارشاد فرمایا :
’’جس نے اللہ تعالیٰ (کی رضا) کیلئے چھوٹی یا بڑی مسجد بنائی اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں گھر بنائے گا‘‘- (سُنن الترمذی،بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ بُنْيَانِ المَسْجِدِ)
فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ :
’’ایسی قوم کی پیروی کرو جو غیراللہ کو نہیں جانتے اورغیر اللہ کی نہیں سُنتے اورغیراللہ کو نہیں دیکھتے ،رضائے الہٰی میں خلقت کی اذیّت پر صبر کرو -طرح طرح کی بلاؤں اور آزمائشوں کو برداشت کرو -یہ اللہ تعالیٰ کے اپنے برگزیدہ عاجز بندوں کے آداب ہوتے ہیں ان کو سب سے الگ کردیتا ہے اور طرح طرح کی بلاؤں اور آفتوں اور محنتوں میں مبتلا فرمادیتا ہے ان پر دنیا و آخرت اورعرش سے لے کر فرش تک تنگ کردیتا ہے ،ان کی ہستی فناہو جاتی ہے جب ہستی فناہوئی تو ان کو اپنابنا لیتا ہے نہ کہ غیر کا -اپنے ساتھ قائم فرماتا ہے نہ کہ دوسروں کے ساتھ -ان کو دوسری ہستی عنائت فرمادیتا ہے -جیساکہ اللہ عزوجل نے ارشادفرمایا:
’’ثُمَّ اَنْشَاْنٰهُ خَلْقًا اٰخَرَطفَتَبٰرَكَ اللّٰهُ اَحْسَنُ الْخٰلِقِیْن‘‘
’’پھر اسے دوسری پیدائش عنایت کی- پس تو برکت والا ہے اللہ سب سے بہتر بنانے والا ہے‘‘- (فتح الربانی)
فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:
اللہ چنبے دی بوٹی میرے من وچ مرشد لاندا ھُو
جس گت تے سوہنا راضی ہوندا اوہو گت سکھاندا ھُو
ہر دم یاد رکھے ہر ویلے سوہنا اٹھاندا بہاندا ھُو
آپ سمجھ سمجھیندا باھُوؒ آپ آپے بن جاندا ھُو (ابیاتِ باھو)
فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ :
ایمان ، اتحاد، تنظیم
’’آج مجھے یہ کہتے ہوئے مسرت ہوتی ہے کہ میں مسلمانان ہند کو فرد واحد کی مانند متحد دیکھ رہا ہوں جو اپنے قومی مقصد کو آگے بڑھانے پر قربانی کے لئے تیار ہیں-اب ہم نے تعمیر ملت کے عملی کام میں ہاتھ ڈال دیا ہےجیسے معاشرتی،تعلیمی اور اقتصادی امور ،بالخصوص اپنے وطن پاکستان کی صنعتی لحاظ سے تعمیر نو ‘‘- (عید کا پیغام مسلمانان ہند کے نام،بمبئی18ستمبر 1944ء)
فرمان علامہ محمد اقبالؒ:
رنگ ہو یا خشت و سنگ، چنگ ہو یا حرف و صوت
معجزہء فن کی ہے خونِ جگر سے نمود
قطرہء خونِ جگر، سِل کو بناتا ہے دِل
خُونِ جگر سے سدا سوز و سرور و سرود (بالِ جبریل)