اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
قُلْ اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اﷲَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْکُمُ اﷲُ وَیَغْفِرْلَکُمْ ذُنُوْبَکُمْط وَاﷲُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌo﴿آل عمران:۱۳﴾﴿اے حبیب!﴾ آپ فرما دیں: اگر تم اﷲ سے محبت کرتے ہو تو میری پیروی کرو تب اﷲ تمہیں ﴿اپنا﴾ محبوب بنا لے گا اور تمہارے لیے تمہارے گناہ معاف فرما دے گا، اور اﷲ نہایت بخشنے والا مہربان ہے-
رسول پاکﷺ نے ارشاد فرمایا:
لاَ یُوْمِنُ اَحَدُکُمْ حَتّٰی اَکُوْنَ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ وَالِدِہٰ وَوَلَدِہٰ وَالنَّاسِ اَجْمَعِیْنَo ﴿الصحیح للبخاری،باب حب الرسول ﷺ من الایمان﴾ ’’تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک کامل مومن نہیں بن سکتا جب تک مَیں اُس کے نزدیک اس کے والد، اولاد اور تمام لوگوں سے بڑھ کر محبوب نہ ہوجائوں -‘‘
فرمان شیخ عبدالقادر جیلانیؒ :
اے کذاب تُو نعمت کی حالت میں خدا کو محبوب سمجھتا ہے لیکن جب بلا آتی ہے تو بھاگ کھڑا ہوتا ہے گویا کہ اللہ عزوّجل تیرا محبوب تھا ہی نہیں ،بندہ تو آزمائش ہی کے وقت ظاہر ہوتا ہے پس جب اللہ تعالیٰ کی طرف سے بلائیں آئیں اور تُو جما رہے تو بیشک تُو محب ہے اور اگر تیری حالت میں تغیر آجائے تو جھوٹ کھل گیا ،پہلا دعویٰ محبت کا ٹوٹ گیا-تو ایک شخص جناب رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اورکہا کہ یارسول اللہ ! مَیں آپ کو محبوب سمجھتا ہوں توآپ نے فرمایاکہ فقرکی چادر بنانے کے لئے تیار ہوجائو اوردوسرا شخص حضرت صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی خدمت میں آیا اورکہا کہ یارسول اللہ ﷺ ! مَیں اللہ عزوجل کودوست سمجھتا ہوں تو آپ نے فرمایا کہ ’’بلاکوچادر بنالے‘‘اللہ اوراس کے رسول کی محبت فقر اوربلاکے ساتھ ملی ہوئی ہیں اوراس لئے ایک بزرگ کاارشاد ہے کہ بلاومصیبت ولایت پر تعینات کردگئی ہے تاکہ ہر کوئی دعویٰ ولایت نہ کرسکے اگرایسانہ ہوتا تو ہرشخص اللہ کی محبت کامدعی بن بیٹھتا پس بلااورفقر پر جمے رہنے کواللہ اور رسول کی محبت کے لئے علامت بنادیاگیا - ﴿فیوض یزدانی ترجمہ الفتح الرّبانی :۱۲﴾
فرمان سلطان العارفین حضرت سخی سلطان باھوؒ:
بسم اللہ اسم اللہ دا ایہہ بھی گہناں بھارا ھو
نال شفاعت سرور عالم چھٹسی عالم سارا ھو
حدوں بیحد درود نبی(ص) نوں جنیدا ایڈ پسارا ھو
میں قربان تنہانتوں باھو(رح) جنہاں ملیا نبی(ص) سوہارا ھو
فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ:
تیرہ سو برس قبل ہمارے رسول ﷺ نے اپنے دین کی تبلیغ فرمائی تو اس وقت کوئی مسلمان نہ تھا - بیس برس میں ہمارے رسول ﷺ نے نہ صرف اپنے دین کو عرب، مصر اور یورپ میں پھیلا دیا بلکہ انہیں اپنے زیرِ نگیں بھی لے آئے-﴿دی سٹار آف انڈیا، ۳۱- جنوری ۷۳۹۱ئ ﴾
فرمان علامۃ محمد اقبالؒ:
٭قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کردے
دہر میں اسمِ محمد(ص) سے اُجالا کردے٭
کی محمد سے وفا تُو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں ﴿بانگِ درا﴾