اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:
’’اِنَّ اَوْلَی النَّاسِ بِاِبْرٰہِیْمَ لَلَّذِیْنَ اتَّبَعُوْہُ وَہٰذَا النَّبِیُّ وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْاط وَاللہُ وَلِیُّ الْمُؤْمِنِیْنَo‘‘
’’بے شک سب لوگوں سے بڑھ کر ابراہیم (علیہ السلام) کے قریب (اور حقدار) تو وہی لوگ ہیں جنہوں نے ان (کے دین) کی پیروی کی ہے اور (وہ) یہی نبی (ﷺ) اور (ان پر) ایمان لانے والے ہیں اور اﷲ ایمان والوں کا مددگار ہے‘‘- (آلِ عمران: 68)
رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:
’’حضرت انس بن مالک انصاری (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ سوموار کےروز صحابہ کرام (رضی للہ عنہم) نماز میں صف بستہ تھے تو حضور نبی رحمت (ﷺ)نےحجر ے کا پردہ ہٹایا اور آپ (ﷺ)حالتِ قیام میں ہماری طر ف دیکھ رہے تھے،آپ (ﷺ) کا چہر ہ مبارک قرآن کے ورق کی طرح تھا ،پھر آپ (ﷺ)تبسم فرماتے ہوئے مسکرائے، حضور نبی رحمت (ﷺ)کے دیدارکی خوشی کی وجہ سے ہم نے نمازتوڑنے کا مصمم ارداہ کیا تھا پس حضرت ابوبکر (رضی اللہ عنہ) پیچھے ہٹنے لگے،تاکہ صف میں مل جائیں،یہ خیال کرتے ہوئے کہ حضور نبی کریم (ﷺ) شاید نماز کے لیے تشریف لائیں، آپ (ﷺ) نے ہماری طرف اشارہ فرمایا کہ اپنی نماز پوری کرو ‘‘-(صحیح البخاری،کتاب الاذان)
فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ :
’’جان لے کہ اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے روحِ محمد (ﷺ) کو اپنے نورِ جمال سے تخلیق فرمایا جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے ارشادفرمایا: میں نے روحِ محمد (ﷺ) کو اپنے چہرہ (اقدس) کے نورسے پیدا فرمایا،یا جیساکہ حضور نبی رحمت (ﷺ) کا فرمان ہے: اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے میری روح کو تخلیق فرمایا -اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے میرے نور کو پیدا فرمایا -اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے قلم کو پیدا فرمایا-اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے عقل کو پیدا فرمایا-ان سب سے مراد ایک ہی چیز ہے اور وہ ہے حقیقتِ محمدیہ (ﷺ)جس کا نام نور اِس لیے رکھا کیونکہ آپ (ﷺ) کی ذاتِ (با برکات)ظلمات ِ جلالیہ سے بالکل پاک ہے جیساکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:بے شک تمہارے پاس آیا اللہ پاک کی طرف ایک نور اور کتاب مبین اور عقل اس لیے نام رکھا کہ آپ (ﷺ)کی ذات پا ک تمام کلیات پر محیط ہے اور قلم اس لیے نام رکھا کہ آپ (ﷺ)کی ذات مبارک علم کو منتقل کرنے کا ذریعہ ہے،جیساکہ قلم عالم ِ حروفات میں علم نقل کرنے کا ذریعہ ہے-پس روح ِ محمد(ﷺ) جملہ موجودات کا خلاصہ اورکائنات کی ہر چیز کی ابتداء اور اصل ہےجیسا کہ رسول اللہ (ﷺ) کا فرمان ہے :میں اللہ تعالیٰ سے ہوں اورتمام مؤمنین مجھ سے ہیں - (سرالاسرار)
فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:
ب: بِسم اللہ اِسم اللہ دا ایہہ بھی گہناں بھَارا ھو
نَال شفاعت سَرورِ عَالم چھُٹسی عَالم سَارا ھو
حَدوں بے حد درُود نبیؐ نوں جَیندا اَیڈ پَسارا ھو
مَیں قُربان تِنہاں توں باھوؒ جنہاں مِلیا نَبیؐ سوہارا ھو (ابیاتِ باھو)
فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ :
ایمان ، اتحاد، تنطیم
’’تخلیق پاکستان ان اسباب کی بنیاد پر ہی ممکن ہو سکی ہے کہ ہمیں متحدہ ہندوستان کے ذات پات کی بنیادوں پر قائم معاشرے میں انسان کی روح کی ہلاکت کا خدشہ تھا-آج وہ روح آزاد ہے‘‘-( جلسہ عام سے خطاب ،چٹاگانگ،26مارچ 1948ء)
فرمان علامہ محمد اقبالؒ:
وہ دانائے سُبل ختم الرسل مولائے کُل جس نے
غبارِ راہ کو بخشا فروغِ وادیٔ سینہ
نگاہ عشق و مستی میں وہی اول، وہی آخر
وہی قرآں، وہی فرقاں، وہی یسیں، وہی طہٍٰ (بالِ جبریل)