اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:
قَالَتِ الْاَعْرَابُ اٰمَنَّاط قُلْ لَّمْ تُؤْمِنُوْا وَلٰـکِنْ قُوْلُوْٓا اَسْلَمْنَا وَلَمَّا یَدْخُلِ الْاِیْمَانُ فِیْ قُلُوْبِکُمْ
دیہاتی لوگ کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے ہیں، آپ فرما دیجیے، تم ایمان نہیں لائے، ہاں یہ کہو کہ ہم اسلام لائے ہیں اور ابھی ایمان تمہارے دلوں میں داخل ہی نہیں ہوا(الحجرات:۱۲)
رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:
قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ ﷺ لَایُوْمِنُ اَحَدُکُمْ حَتّٰی اَکُوْنَ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ اَھْلِہٖ وَمَالِہٖ وَالنَّاسِ اَجْمَعِیْنَرسول اللہﷺ نے فرمایا،اس ذات اقدس کی قسم تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک کامل مومن نہیں بن سکتا جب تک وہ مجھے اپنی اولاد ومال اورسب لوگوں سے زیادہ محبوب نہ رکھے(سُنن نسائی :کتاب الایمان)
فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ :
حضرت آدم علیہ السلام نے جب اپنی نافرمانی کواپنے نفس کی طرف منسوب کیا توفلاح پاگئے اورپس ہرمسلمان پرواجب ہے کہ وہ اسرار تقدیر میں غور فکر نہ کرے کہ کہیں وہ اس کی وجہ سے پریشان حال نہ ہوجائے-اوراس بات سے ڈرتا رہے کہ کہیں زندیقہ وبے دینی کاشکار نہ ہوجائے -اہل ایمان مسلمان کے لئے یہ عقیدہ رکھنا بے حدضروری ہے کہ اللہ تعالیٰ عزّاسمہٗ دانا حکمت والا ہے اوردنیا میں انسان پرکفر نفاق وفسق وغیر ہ کے جتنے بھی احوال وارد ہوتے ہیں وہ سب اسی کے حکم کے تابع ہیں اوراُن سے اللہ تعالیٰ کی منشا اپنی قدرت وحکمت کااظہار ہے اوراس میں اللہ تعالیٰ کاایک عظیم راز پوشیدہ ہے جس سے حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے سوا اور کوئی بشرآگاہ نہیں -(سرالاسرار:۱۱۹)
فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:
ایمان سلامت ہر کوئی منگے عِشق سلامت کوئی ھُو
منگن ایمان شرماون عشقوں، دِل نوں غیرت ہوئی ھُو
جس منزل نوں عِشق پچاوے، ایمان نوں خبر نہ کوئی ھُو
میرا عشق سلامت رکھیں باھُوؒ ایمانوں دیاں دھروئی ھُو
فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ :
دنیاکی کوئی طاقت پاکستان کاشیرازہ بکھیرنے میں کامیاب نہیں ہو سکتی-پاکستان کی جڑیں مضبوطی اورگہرائی کے ساتھ قائم کردی گئیں ہیں - میںخدا سے دعا کرتا ہوںتوہی یہاں کے باشندوں کو مصائب والام برداشت کرنے کی ہمت دے اورصبراستقلال عطا فرما -(اخباری بیان -۲۴/اگست۱۹۴۷ء)
فرمان علامہ محمد اقبالؒ:
زمیں سے نوریانِ آسماں پرواز کہتے تھے
یہ خاکی زندہ تر پائندہ تر تابندہ ترنکلے!
جہاں میں اہلِ ایماں صورتِ خورشیدجیتے ہیں
اِدھر ڈوبے اُدھر نکلے اُدھر ڈوبے اِدھر نکلے! (بانگ درا)