اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:
مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اﷲِط وَالَّذِیْنَ مَعَہٗٓ اَشِدَّآئُ عَلَی الْکُفَّارِ رُحَمَآئُ بَیْنَہُم o (الفتح:۲۹)
محمدﷺاﷲ کے رسول ہیں، اور جو لوگ آپﷺ کی معیت اور سنگت میں ہیں (وہ) کافروں پر بہت سخت اور زور آور ہیں آپس میں بہت نرم دل اور شفیق ہیں-
رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:
قَالَ رَسُولَ اللّہِ ﷺ اِنَّ مِنْ اَکْمَلِ الْمئومِنِیْنَ اِیْمَاناً اَحْسَنُھُمْ خُلْقاًوَاَلْطَفُھُم بِاَھْلِہٖ (جامع ترمذی،ابواب ایمان)
’’نبی کریم ﷺ نے فرمایا:سب سے زیادہ کامل ایمان والے وہ لوگ ہیں جن کے اخلاق سب سے اچھے ہیںاوروہ اپنے گھروالوںسے نرمی سے پیش آتے ہیں-‘‘
فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ :
خلوت و گوشہ نشینی دو قسم کی ہوتی ہے ،ایک ظاہری اور ایک باطنی - ظاہری خلوت یہ ہے کہ انسان ترکِ ہوائے نفس کی خاطر اپنی جان و بدن کو لوگوں سے الگ کر لے تاکہ اپنے اخلاقِ ذمیمہ سے اُنہیں نقصان نہ پہنچا سکے اور اپنے ظاہری حواس کو بند کر لے تاکہ اخلاصِ نیت،ارادۂ موت اور دخولِ قبر کے تصور سے اُس کے باطنی حواس کھل جائیں - خلوت کا اصل مقصد رضائے الٰہی کا حصول اور مسلمانوں اور مومنوں کو اپنے نفس کے شر سے محفوظ رکھنا ہے جیسا کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کا فرمان ہے -:’’مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان کے شر سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیںاور وہ اپنی زبان کو گلہ گوئی سے پاک رکھے ‘‘ - (سرالاسرار:۱۷۱)
فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:
نال کوسنگی سنگ نہ کریئے کُل نوں لاج نہ لائیے ھو
تمے تربوز مول نہ ہونْدے توڑے توڑ مکّے لے جائیے ھو
کانْواں دے بچے ہنس ناں تھیندے توڑے موتی چوگ چگائیے ھو
کوڑے کھوہ ناں مٹھے ہوندے باھوؒ توڑے سے مناط ں کھنڈ پائیے ھو
فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ :
ایمان ، اتحاد ، تنظیم
’’ایک دوسرے پراعتمادکرو،ایک دوسرے سے تعاون کرو، اگر پاکستان کوصیححمعنوں میں ایک طاقتوربنانے کے لئے ضرورت پڑے تودن رات کام کرو،دن کوبھی اور رات کوبھی‘دوگنی محنت کرو-‘‘ (کراچی کلب۱۹،اگست۱۹۴۷ء)
فرمان علامہ محمد اقبالؒ:
ہو حلقۂ یاراں توبریشم کی طرح نرم
رَزْمِ حق وباطل ہو تو فولاد ہے مومن!
اَفلاک سے ہے اس کی حریفانہ کشاکش
خاکی ہے مگر خاک سے آزادہے مومن! (ضرب کلیم)