اقتباس

اقتباس

اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:

وَ اَمَّا مَنْ اٰمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَہٗ جَزَآئَ نِالْحُسْنٰیج وَسَنَقُوْلُ لَہٗ مِنْ اَمْرِنَا یُسْرًاo

’’ اور جو شخص ایمان لے آئے گا اور نیک عمل کرے گا تو اس کے لیے بہتر جزا ہے اور ہم (بھی) اس کے لیے اپنے احکام میں آسان بات کہیں گے‘‘-(الکہف:88)

رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:

’’عَنْ أَبِى أُمَامَةَ عَنْ رَسُولِ اللهِ (ﷺ)أَنَّهُ قَالَ:مَنْ أَحَبَّ لِلّٰهِ وَأَبْغَضَ لِلهِ وَأَعْطَى لِلهِ وَمَنَعَ لِلّٰهِ فَقَدِ اسْتَكْمَلَ الإِيْمَانَ‘‘

’’حضرت ابوامامہ (رضی اللہ عنہ) رسول اللہ (ﷺ) سے روایت بیان فرماتے ہیں کہ آپ (ﷺ)نے ارشادفرمایا :جس نے اللہ پا ک کے لیے محبت کی،اللہ پاک کے لیے بغض رکھا،اللہ پاک کے لیے عطافرمایا اوراللہ پاک کے لیے روکا تو تحقیق اس نے اپناایمان مکمل کرلیا‘‘- (سنن ابی داؤد، کتاب السنه)

فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ :

’’اللہ تعالیٰ نے حدیثِ قدسی میں ارشادفرمایا:فقراء سے محبت رکھنامجھ سے محبت رکھناہے -رسول اللہ (ﷺ)نے ارشادفرمایا:فقر میرا فخر ہے اور میرے لئے باعثِ افتخارہے -یہاں فقرسے مراد وہ فقیری (غربت وافلاس)نہیں جوعوام میں مشہورہے بلکہ اس سے مراد اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم کی محتاجی  اور اللہ تعالیٰ کے سویٰ ترک ِ نعمائے دنیا و آخرت ہے- یعنی اس قدر فنا فی اللہ ہوجائے کہ اس کے وجود میں اُس کے نفس کے لئے کوئی چیز باقی نہ رہے اور اللہ تعالیٰ کے سوا اس کے دل میں کسی چیز کی سمائی نہ ہو جیسا کہ اللہ عزوجل نے ارشادفرمایا: ’’میں نہیں سماتا زمین میں،نہیں سماتا آسمانوں میں لیکن بندۂ مؤمن کےدل میں سماجاتاہوں‘‘- یہاں بندۂ مومن سے مراد وہ شخص ہے جس کادل صفاتِ بشریہ اورخیال ِغیر سے پاک ہوگیاہواور اس کے آئینہ دل میں ذاتِ حق کا عکس سما گیا ہو‘‘- (سر الاسرار)

فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:

اللہ صحِی کیتوسے جداں چمکیا عِشق اگوہاں ھُو
راتیں دیہاں دیوے تا تکھیرے، نت کرے اگوہاں سوہاں ھُو
اندر بھاہیں اندر بالن اندر دیوچ دھوہاں ھُو
باھُوؒ شوہ تداں لدھیو سے جداں عشق کیتوسے سوہاں ھُو (ابیاتِ باھو)

فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ :

ایمان، اتحاد، تنظیم

’’میرا ایمان ہے کہ ہماری نجات اس اسوۂ حسنہ پرچلنے میں ہے جو ہمیں قانون عطا کرنے والے پیغمبرِ اسلام (ﷺ)نے ہمارے لئے بنایا ہے-ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی جمہوریت کی بنیادیں صحیح معنوں میں اسلامی تصورات اوراصولوں پر رکھیں‘‘-

(شاہی دربار-سبی بلوچستان،14 فروری ،1947ء)

فرمان علامہ محمد اقبالؒ:

چھپایا حسن کو اپنے کلیم اللہ سے جس نے
وہی ناز آفریں ہے جلوہ پیرا نازنینوں میں
جلا سکتی ہے شمع کشتہ کو موج نفس ان کی
الٰہی! کیا چھپا ہوتا ہے اہل ِ دل کے سینوں میں (بانگِ درا) 

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر