اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:
مَنْ کَانَ یُرِیْدُ حَرْثَ الْاٰخِرَۃِ نَزِدْ لَہٗ فِیْ حَرْثِہٖج وَ مَنْ کَانَ یُرِیْدُ حَرْثَ الدُّنْیَا نُؤْتِہٖ مِنْہَا وَمَا لَہٗ فِیْ الْاٰخِرَۃِ مِنْ نَّصِیْبٍo
’’جو شخص آخرت کی کھیتی چاہتا ہے ہم اُس کیلیے اُس کی کھیتی میں مزید اضافہ فرما دیتے ہیں اور جو شخص دنیا کی کھیتی کا طالب ہوتا ہے (تو) ہم اُس کو اس میں سے کچھ عطا کر دیتے ہیں پھر اُس کے لیے آخرت میں کچھ حصہ نہیں رہتا‘‘-(الشوریٰ:20)
رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:
حدیث قدسی:’’(اللہ تعالیٰ ارشادفرماتے ہیں اے) میرے بندے ایک تیری چاہت ہے اور ایک میری چاہت ہے پس اگر تو خوش ہوا جو میری چاہت ہے تو میں تیری چاہت بھی پوری کروں گا اور اگر تو راضی نہ ہوا جو میری چاہت ہے تو میں تجھ کو اس میں تھکا دوں گا،جوتیری چاہت ہے پھرہوگا تو وہی جو میری چاہت ہے‘‘- (مرقاۃ المفاتیح،کتاب اسماء اللہ تعالیٰ)
فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ :
’’اے لوگو!دنیاختم ہو رہی ہے،عمریں فنا ہو رہی ہیں ،یومِ آخرت قریب ہے تمہیں اس کی بالکل فکر نہیں-تمہاری ساری فکر اور مقصد فقط دنیا کمانا اور دنیا جمع کرنا ہے،تم اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کے دشمن ہو،اگر اس کی طرف سے تم کو کوئی برائی (تکلیف) پہنچتی ہے تو اس کا اظہار کرتے ہو اور جب اس کی طرف سے تمہیں کوئی بھلائی اور اچھائی آئے تو اسے چھپاتے ہو،جب تم اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کو چھپاؤ گے اور ان کا شکر نہ ادا کرو گے تو وہ تم سے چھین لے گا-سیدی رسول اللہ (ﷺ)نے ارشادفرمایا:’’جب اللہ تعالیٰ اپنے بندے کو نعمت عطا فرماتا ہے تو وہ پسند فرماتا ہے کہ اُس (نعمت)کااس سے اظہار ہو‘‘-(الفتح الربانی)
فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:
مال تے جان سب خرچ کراہاں کریئے خرید فقیری ھو
فَقر کَنوں ربّ حاصل ہووے کیوں کریئے دِلگیری ھو
دُنیا کارَن دِین ونجاون کُوڑی شیخی پِیری ھو
تَرک دُنیاں تھیں قَادری کیتی باھوؒ شاہِ میراں دِی مِیری ھو (ابیاتِ باھو)
فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ:
ایمان ، اتحاد، تنظیم
’’صرف ایک ہی چیز ہے جو مسلمانوں کو بچا سکتی ہے اور ان میں عظمتِ رفتہ کی بازیابی کے لیے توانائی پیدا کر سکتی ہے سب سے پہلے تو انہیں اپنے ضمیر کو جگانا ہوگا پھرانہیں اپنے اعلیٰ و ارفع رتبے اور اصولوں کو تھامنا ہوگا جو ان کے عظیم اتحاد کی اساس بن جاتے ہیں‘‘ - (آل انڈیامسلم لیگ کاپچیسواں سالانہ اجلاس منعقدہ لکھنوء میں خطبہ ٔ صدارت-15 اکتوبر 1937ء)
فرمان علامہ محمد اقبال ؒ:
واعظ! کمالِ ترک سے ملتی ہے یاں مراد
دنیا جو چھوڑ دی ہے تو عقبیٰ بھی چھوڑ دے
سودا گری نہیں، یہ عبادت خدا کی ہے
اے بے خبر! جزا کی تمنا بھی چھوڑ دے (بانگِ درا)