اقتباس

اقتباس

اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:

’’قُلْ بِفَضْلِ اللہِ وَبِرَحْمَتِہٖ فَبِذٰلِکَ فَلْیَفْرَحُوْاط ھُوَ خَیْرٌ مِّمَّا یَجْمَعُوْنَo‘‘(الیونس:58)

’’فرما دیجیے: (یہ سب کچھ) اللہ کے فضل اور اس کی رحمت کے باعث ہے (جو بعثتِ محمدی(ﷺ)کے ذریعے تم پر ہوا ہے) پس مسلمانوں کو چاہئے کہ اس پر خوشیاں منائیں، یہ اس (سارے مال و دولت) سے کہیں بہتر ہے جسے وہ جمع کرتے ہیں‘‘-

رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:

’’حضرت علی بن ابی طالب (رضی اللہ عنہ) فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ (ﷺ) کے ساتھ مکہ مکرمہ میں تھا تو ہم مکہ کے کسی گوشہ میں تشریف لے گئے تو جس درخت اور پہاڑ کا حضور نبی کریم (ﷺ) سے سامنا ہوا اس نے (آپ (ﷺ) کی بارگاہِ اقدس میں درود و سلام کانذرانہ پیش کیا اور) پڑھا ’’اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُوْلَ اللّهِ‘‘ (سُنن الترمذى ، ابواب المناقب)

فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ :

’’پس روح ِ محمدی (ﷺ)جملہ موجودات کا خلاصہ اور کائنات کی ہرچیز کی ابتداء اور اصل ہے جیسا کہ حضور نبی کریم (ﷺ)کافرمان مبارک ہے: ’’میں اللہ سے ہوں اورتمام مؤمنین مجھ سے ہیں‘‘- پھر اللہ تعالیٰ نے تمام ارواح کو عالمِ لاہوت میں روح ِ محمدی (ﷺ)سے پیدا کیا اور عالمِ لاہوت ہی میں انہیں احسن صورتِ حقیقی دے کرانسان کے نام سے موسوم کیا اور عالمِ لاہوت ہی اُ ن کا اصلی وطن بنایا-جب اس پر چارہزار سال گزر گئے تواللہ عزوجل نے حضورپاک (ﷺ)کے نورِ چشم سے عرش وکرسی کو پیدا فرمایا اور پھر عرش کے نورسے تمام کائنات کوپیدافرمایا ،پھرتمام ارواح کوکائنات کے سب سے نچلے درجے یعنی عالم ِ اجسام میں منتقل کیاجیساکہ فرمان ِ حق تعالیٰ ہے :پھرہم نے اسے سب سے نچلے درجے میں اتارا‘‘- (سر الاسرار)

فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:

اندر وچ نماز اساڈے ہکسے جانتیوے ھُو
نال قیام رکوع سجودے کر تکرار پڑھیوے ھُو
ایہہ دل ہجر فراقوں سڑیا ایہہ دم مرے نہ جیوے ھُو
سچا راہ محمد (ﷺ) والا باھُوؒ جیں وچ رب لبھیوے ھُو (ابیاتِ باھو)

فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ:

ایمان ، اتحاد، تنظیم

’’میرا عقیدہ ہے کہ ہماری نجات انہیں سنہری قوانین کی پابندی میں ہے جوہمارے شارعِ اعظم پیغمبرِاسلام (ﷺ) نے ہمارے لیے متعین کیے-آئیے! ہم اپنی جمہوریت کی اساس صحیح اسلامی تصورات اوراصولوں پر استوار کریں ‘‘- (سبی،14 فروری،1948ء)

فرمان علامہ محمد اقبال ؒ:

شوکت سنجر و سلیم تیرے جلال کی نمود
فقر جنید و بایزید تیرا جمال بے نقاب
شوق ترا اگر نہ ہو میری نماز کا امام
میرا قیام بھی حجاب میرا سجود بھی حجاب (بالِ جبریل)

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر