قرآن کا پیغام زمانے میں کریں عام
بڑھ کر کوئی اس سے نہیں ہو سکتا ہے انعام سینوں میں سجا لیجئے قرآن کا پیغام قرآن کا پیغام زمانے میں کریں عام ہونے نہیں دے گا کسی منزل پہ یہ ناکام
ہم نفس کی زنجیر سے آزاد نہ ہوں گے دنیا میں کسی موڑ پہ بھی شاد نہ ہوں گے خوش باش کسی طور بھی اجداد نہ ہوں گے قرآن کے اسباق اگر یاد نہ ہوں گے
جن لوگوں کو معلوم ہے قرآں کی حقیقت وہ کر نہیں سکتے ہیں کسی طور بغاوت ایسی کوئی ہو سکتی نہیں اور عبادت ملتی ہے مقدر سے یہ اللہ کی نعمت
ازبر ہوں اگر خالق و محبوب کے فرمان سر اپنا اٹھا سکتا نہیں کوئی بھی شیطان حق بات پہ ڈٹ جائیں تو منزل بھی ہے آسان کرنا نہ فراموش کبھی حق کا یہ اعلان
قرآن کے پیغام سے ہو جن کو عقیدت وہ بانٹتے پھرتے ہیں زمانے میں محبت ہو جاتی ہے شاداب تلاوت سے طبیعت قرآن بدل دیتا ہے پتھر کی بھی حالت
یک لخت بدل جاتے ہیں ان لوگوں کے حالات ٹل جاتے ہیں لمحوں میں بھلے جو بھی ہوں خطرات کرتے نہیں ہیں تنگ کبھی انکو یہ صدمات جو لوگ طلب کرتے ہیں قرآن سے خیرات
ہو جائیں گے تسخیر سبھی ارض و سماوات آسان نظر آئیں گی ہر سمت مہمّات دیکھے گا زمانہ کہ بدل جائیں گے حالات آ جائے میسر جو ہمیں فقر کی سوغات
روشن ہوئے قرآن کی چاہت سے ہی اسلاف مقبول زمانے میں ہوا جن کا بھی انصاف حاصل ہوئے قرآں کی بدولت سبھی اہداف قرآن کھلا رُوح پہ، سب رستے ہوئے صاف
|
٭٭٭
سوشل میڈیا پر شِیئر کریں