گوہرِ کانِ حیاء عثمان ذوالنورین ہیں وہ خلیفہ تیسرے ہیں اور دامادِ نبی دولتِ دنیا و دین و ہم وفا دارَد و مہر وہ جو ہنگام قرأت ہی شہادت پا گئے زیرِ فرمانِ نبی حبشہ کو ہجرت کر گئے جو کبھی گردن چھڑائے اور کبھی آب حیات وہ غنی ہیں وہ دھنی ہیں پیکر ایثار ہیں جامعِ قرآں، محافظ ہیں کتابِ پاک کے عظمتِ دینِ مُبیں کی حُجّت و برہان ہیں غزوۃ العُسرا ہو یا کہ بیعتِ رضوان ہو ہم کو زریں جس غنی کے زر نے زریں کر دیا |
٭٭٭