اقبال نے اپنے عہد میں مروج اسلام اور اپنے تصورِ اسلام میں بنیادی فرق کو ’’ بالِ جبریل‘‘ کے درج ذیل قطعے میں بڑے بلیغ اختصار کے ساتھ واضح کیا ہے : اندازِ بیاں گرچہ بہت شوخ نہیں ہے شاید کہ اُتر جائے ترے دل میں مری بات یا وسعتِ افلاک میں تکبیرِ مسلسل یا خاک ...